چاغی: چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل چاغی میر داؤد جان نوتیزئی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 2004 سے لے کر تاحال جاری کردہ ضلع چاغی کے تمام لوکل سرٹیفکیٹس کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور علاقے کے لوگوں کو چاہیئے کہ ان غیر مقامی اور افغان مہاجرین کی نشاندہی کریں جنہوں نے لوکل سرٹیفکیٹس حاصل کی ہوں تا ان کے دستاویزات کو منسوخ کر دیا جائے اس سلسلے میں ضلع بھر کے لوکل سرٹیفکیٹس کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا جس کیلئے دس لاکھ روپے فراہم کر دیئے گئے ہیں جن سے کمپیوٹر اور دیگر اشیاء خرید کر کام کا آغاز کر دیا جائے گا انہوں نے کہاکہ سابقہ لوکل کمیٹی کو تحلیل کر کے ایماندار افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور ڈپٹی کمشنر نوشکی کو لیٹر لکھ کر ان سے 1979 سے لیکر2004 تک کا ریکارڈ طلب کر کے لوکل سرٹیفکیٹس کی چھان بین کی جائے لہذا لوکل سرٹیفکیٹس کی چھان بین کیلئے ڈی سی چاغی اور دیگر آفیسران پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے اور کمیٹی کے تمام ممبران کو حلف دے کر از سر نو لوکل بنانے کی سفارش اور چھان بین کا عمل مکمل کیا جائے گا اور مہینے میں صرف دو سو لوکل سرٹیفکیٹس بنانے کی اجازت ہو گی اس دوران مرد حضرات کو خود کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہو گا صرف خواتین متشنیٰ ہوں گی انہوں نے کہاکہ دالبندین سمیت ضلع بھر میں قائم نادرا آفسز کے حکام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بغیر کمپیوٹرائزڈ لوکل سرٹیفکیٹس کے کسی کا شناختی کارڈ نہ بنوائیں انہوں نے رشوت کے عوض یا ایجنٹ حضرات کے ذریعے لوکل سرٹیفکیٹ بنانے کی سختی سے ممانعت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی شخص کو ہر گز یہ اجازت نہیں کہ سادہ لوح لوگوں کو بہلا پھسلا کر لوکل سرٹیفکیٹس بنوائے انہوں نے کہاکہ لوکل سرٹیفکیٹس کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے بلکہ علاقائی مفاد میں ایسا اقدام اٹھایا گیا تاکہ غیر مقامی افراد اور افغان مہاجرین کے لوکل سرٹیفکیٹس بنانے کے اجراء کو روکا جا سکے کیونکہ لوکل سرٹیفکیٹس بنانے سے مقامی لوگ اقلیت میں تبدیل ہو جائیں گے اور بڑی تعداد میں افغان مہاجرین نے لوکل بنائے ہیں جس کی وجہ سے آج مقامی لوگ مسائل و مشکلات کے شکار بن چکے ہیں