|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2016

کو ئٹہ : بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فورسز اور ڈیتھ اسکواڈز کی جانب سے بلوچ آبادیوں پر حملے،فرزندوں کی اغوا و شہادت تواتر سے جاری ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ بسیمہ راغے میں28 مارچ کو فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ نے ایک گھر پر حملہ کر کے وہاں موجود پیراں سالہ محمد بلوچ کو شہید کیا اور گھر میں موجود تمام اشیاء کو لوٹ کر گھر کا صفایا کیا۔29 مارچ کو فورسز نے کیچ سے 5 اور کوئٹہ سے سات افراد کو لاپتہ کیا،30 مارچ کو بسیمہ میں ڈیتھ اسکواڈ نے ایک شخص حافظ مجیب ولد شریف کو اس وقت گولیوں سے چھلنی کرکے شہید کیا جب وہ قران پاک کی تلاوت کر رہا تھا۔30 مارچ کو ہوشاپ کے رہائشی داد بخش ولد صالح محمد، اور آج 31 مارچ کو گومازئی سے شفیع محمد ولد محمد علی کو اغواکرکے لاپتہ کیا۔ آج ہی خضدار کے علاقے گریشہ میں تین بلوچ فرزندوں کو اغوا کرنے کی اطلاع ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان بھر میں مظالم عروج پرہیں۔ آئے روز بلوچ فرزندوں کی اغوا،آبادیوں پر بمباری اورمسخ شدہ لاشیں انسانیت کے علمبرداروں کے لیے چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔