|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2016

حب : ملٹی نیشنل کمپنیاں سازش کے تحت سیندک پروجیکٹ کو ناکام کررہی ہیں حاسکول اور شیل کمپنی سے فراہم کیا جانے والا آئل تیل کراچی میں فروخت کرکے سوراب سے ایرانی اور گندہ تیل آئل ٹینکروں میں بھر کر سیندک پروجیکٹ کو تباہ کرنے کی سازش ہورہی ہے آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر محمد یوسف شاہوانی کا حب میں ہنگامی پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے الزام ان کے ہمراہ شمش شاہوانی،حاجی فتح زہری،عطا محمد کھوکھر ،ایوب رند ،لالہ خان ،نظر محمد آفریدی سمیت دیگر درجنوں افراد موجود تھے میر محمد یوسف شاہوانی نے کہا ہے کہ ملک کے اہم ترین پروجیکٹ سیندک کو پرائیویٹ ملٹی نیشنل آئل کمپنوں سے مخصوص ٹرانسپورٹ ٹھیکیداروں کے ذریعے حاسکول آئل کمپنی اور شیل پاکستان لمیٹیڈ سے جو تیل سپلائی کیا جاتا ہے اسے کمپنی کے افسران اور بلوچستان کے انتظامیہ اور پولیس افسران کی مبینہ ملی بھگت کے ذریعے کراچی اور حب کے پیٹرول پمپوں اور ڈمپنگ اسٹیشنوں کے مالکان کو سستے داموں فروخت کرنے کے بعد آئل ٹینکروں میں بلوچستان کے علاقے سوراب سے ایرانی ڈیزل لوڈ کرکے سیندک پروجیکٹ کو فراہم کیا جارہا ہے جس کے باعث اس اہم قومی پروجیکٹ کو اس وقت تک کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہم نے 4آئل ٹینکروں کو پکڑ کر خضدار پولیس کے حوالے کیا تھا اور اس معاملہ کی اطلاع حکام بالا کو بھی دی تھی ۔لیکن اس کے باوجود مذکورہ ٹینکر خضدار تھانہ سے غائب کردیئے گئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس گھناؤنے کاروبار میں بلوچستان کی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور انتظامی و پولیس افسران ملوث ہیں انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک آئل ٹینکر کا ڈیزل کراچی یا حب میں فروخت کرنے کے بعد سوراب سے ایرانی ڈیزل خرید کر سیند ک پروجیکٹ کو پہنچانے میں آٹھ لاکھ روپے کی بچت ہوتی ہے جسے آئل کمپنیوں کے افسران سیندک پروجیکٹ کے افسران انتظامی و پولیس افسران آپس میں تقسیم کرلیتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں قائم اس اہم قومی پروجیکٹ کو PSOسے تیل سپلائی کیا جائے تاکہ محفوظ طریقے سے تیل سپلائی ہوسکے انہوں نے ایف آئی اے اور نیب سے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کرکے اس معاملہ میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے اور گزشتہ چھ سال سے جاری کرپشن کے کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔