|

وقتِ اشاعت :   February 15 – 2024

کوئٹہ:  کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں انتخابی نتائج کے خلاف سیاسی جماعتوں کا احتجاج بدھ کوچھٹے روز بھی جاری رہابلوچستان میں مختلف مقامات پر قومی شاہراہیں بند ریٹرننگ آفسران کے دفاتر کے باہر بھی دھرنے جاری ہیں کوئٹہ میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے چار جماعتی اتحاد کا نتائج میں ردوبدل اور دھاندلی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے

جس میں سیاسی جماعتوں کے قائدین اور 8فروری کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہے انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان بھرمیں سیاسی جماعتوں کا احتجاج چھٹے روز بھی جاری رہا سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں جن میںمسلم باغ، پشین، قلعہ سیف اللہ اور ژوب کے مقامات پر قومی شاہراہیں بند کر رکھی ہیں ،

شا ہر ا ہو ں کی بندش سے مسافروں اور ٹرانسپورٹروں اور عوام کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی ریٹرننگ آفسران کے دفاتر کے باہر بھی دھرنے جاری ہیں،

سیاسی جماعتوں کی جانب سے فارم 45 کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے سیاسی جماعتوں نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے ہمارا پر امن آئینی اور جمہوری احتجاج جاری رہے گااحتجاج کی وجہ سے بلوچستان کی قومی بین الصوبائی اور دیگر رابطہ سڑکیں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے احتجاج کے باعث بند ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات درپیش آرہی ہیں سڑکوں کی بندش کے باعث بزرگوں ، خواتین ،بچے اور دیگر عوام بھی مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں۔

دریں اثناء چار جماعتی اتحاد کے زیر اہتمام بدھ کو بھی ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا جاری رہا دھرنے سے مختلف پارٹیوں کے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کو راتوں رات تبدیل کرکے ایسے امیدواروں کو کامیاب کرا یا ہے

جنہیں کوئٹہ کے عوام جانتے ہیں نہیں جن کا نام اس کے حلقہ کے ووٹر لسٹ میں بھی نہیں تھا لیکن راتوں رات کس نے ان کا نام بھی درج کرا یا اور 8فروری کے انتخابات میں انہیں جتوا بھی دیا ان جعلی نمائندوں کے خلاف اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک الیکشن کمیشن فارم 45کے مطابق امیدوروں کو ان کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرتا

امیدوروں نے راتوں رات اپنی مینڈیٹ کو چوری کرنے کے خلاف اس وقت تک احتجاج کا اعلان کیا ہے جب تک ان کے مینڈیٹ کو ان کو واپس نہیں کیا جاتا 8فروری کو عوام نے گھروں سے نکل کر جن امیدواروں کا کامیاب کرا یا ایک ساز ش کے تحت ان امیدواروں کے نتائج کو راتوں رات تبدیل کرکے ہارے ہوئے امیدواروں کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جو کسی صورت ہمیں قبول نہیں اب بھی وقت ہے کہ حکومت دھاندلی سے جیتنے والوں کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار کر اصل جیتنے والوں کا نوٹیفیکشن جاری کیا جائے

تاکہ عوامی احتجاج کے نتیجے میں کامیاب امیدوارو ں کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جلد سے جلد جاری کیا جائے چار جماعتی اتحاد کے دھرنے پر بیٹھے کارکنوں نے صوبائی الیکشن کمشنر اور امیدواروں کو جیتوانے والوں کے خلاف نعرے بازی کی اور اعلان کیا کہ جب تک ان کا جعلی نوٹیفیکیشن منسوخ نہیں کیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا مظاہرین نے اعلان کیا کہ جمعرات کو صوبہ بھر میں چار جماعتی اتحاد کے زیر اہتمام احتجاجی ریلیاں منعقدہوں گی تاکہ اس جعلی مینڈیٹ کے خلاف احتجاج کو ریکارڈ کرایا جاسکے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان احتجاجی مظاہروں نے شرکت کو یقینی بنائے تاکہ جعل سازی سے جیتنے والوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنائی جاسکے انتخابی نتائج کے خلاف 4 جماعتی اتحاد نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کر دیا۔15 فروری کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں اور مظاہرے کیے جائیں گے،

17 فروری بروز ہفتہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پارٹی سربراہان محمود خان اچکزئی سردار اختر جان مینگل، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور عبد الخالق ہزارہ خطاب کریں گے۔18 فروری بروز اتوار کو بلوچستان بھر میں قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔

دوسری جانب انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان بھر میں ہارنے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کا احتجاج جاری یے۔

انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں 4 جماعتی اتحاد بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتون خواہ میپ اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے زہر اہتمام ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے مسلسل چھٹے روز بھی احتجاج جاری ہے۔

الیکشن ہارنے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے احتجاج کے باعث بلوچستان کا ملک کے دیگر صوبوں سے رابطہ چھٹے روز بھی منقطع ہے۔

کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دیے جانے والے دھرنوں کے باعث قومی شاہراں کے راستے بند ہونے سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہے جبکہ کوئٹہ کراچی، کوئٹہ سبی، کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ چمن جانے والے راستوں پر بھی ٹریفک معطل ہے۔

انتخابی نتائج میں مبینہ ردوبدل اور دھاندلی کے الزامات پر بلوچستان کے مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔

پشتون خواہ نیشنل عوامی پارٹی نے بھی نیشنل پارٹی ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی، بلوچستان نینشنل پارٹی اور جموری وطن پارٹی کے ساتھ ملکر اجتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔احتجاج کرنے والی سیاسی جماعتوں کا مقف ہے کہ انتخابات کے نتائج از سے نو مرتب کیے جائیں، مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔

کوئٹہ میں 4 جماعتی اتحاد کے احتجاج کے باعث ڈپتی کمشنر کا دفتر مسلسل چھٹے روز بھی بند یے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔