کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع گوادر میں 30 گھنٹوں کے دوران 187 ملی میٹر بارش ریکارڈ ،سینکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئے ، شہر تباہی کا منظر پیش کر نے لگا ،سینکڑوں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کوکوئٹہ،دالبندین ،چاغی،نوشکی،پنجگور، گوادر،تربت ،کیچ،زیارت، چمن،پشین،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ ،موسیٰ خیل میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا سلسلہ جا ری رہا۔جبکہ گوادر میں مسلسل30 گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش سے58 مکانات اور ماہی گیروں کی 80 کشتیوں کونقصان پہنچا ۔
موسلا دھار بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں نے آمدروفت کے لئے کشتیوں کا استعمال شروع کردیا۔کمشنر مکران ڈویژن سعید احمد عمرانی کے مطابق گوادر میں منگل کی رات کو شروع ہونے والی بارش بدھ کی صبح رک گئی جس کے بعد امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں جس میں فوج اور بحریہ کی ٹیمیں بھی ضلعی انتظامیہ کی مدد کررہی ہیں۔
گوادر میں 30 گھنٹوں کے دوران 187 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث پرانی آبادی کے علاقوں پرانا ملا بند، ٹی ٹی سی کالونی، بخشی کالونی، شمبے اسماعیل، تھانہ وارڈ، سہرابی وارڈ، ملا فاضل چوک ، بلال مسجد ، شاہین چوک، بلوچ وارڈ، کولگری وارڈ، ظہور شاہ ہاشمی وارڈ، کیپٹن مرادبخش وارڈ ، ناگوری سمیت دیگر علاقوں میں کوئی مکان رہنے کے قابل نہیں رہا، کہیں پر دو سے تین فٹ کہیں پر چار فٹ سے بھی زائد پانی جمع ہو چکا ہے،
30گھنٹوں تک جا ری رہنے والی مو سلا دھار بارش کے باعث58 مکانات اور چار دیواروں کو نقصان پہنچانے کی اطلاع ملی ہے جیونی میں تیز ہواؤں اور سیلابی ریلوں کے باعث سمندر کنارے کھڑی 80 کشتیاں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں یا پھر ڈوب کر تباہ ہوگئیں، گوادر میںمو سلا دھار بارش کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر کے امدادی سرگرمیوں میں پی ڈی ایم اے، پولیس، لیویز، پبلک ہیلتھ انجینئر نگ سمیت تمام محکموں کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ سربندن میں 12 ڈی واٹرنگ مشینوں کے ذریعے بارشوں کا پانی نکالنے کا کام جاری ہے ۔
محکمہ موسمیات بلوچستان کے مطابق آج 29 فروری کو مغربی ہواؤں کا ایک اور طاقتور نظام بلوچستان میں داخل ہونے سے صوبے کے بیشتر علاقوں میں دو سے تین دنوں تک موسلا دھار بارشیں ہوں گی جس سے گوادر سمیت صوبے کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقے زیادہ متاثر ہوں گے۔
بارشوں کے پیش نظر ایک بار پھر مکران کے ساحلی علاقوں میں الرٹ جاری، 29 فروری سے 3 مارچ 2024 تک بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان، جوائنٹ میری ٹائم سینٹر کی جانب سے ایک بار پھر محکمہ ماہی گیری کو اطلاع، 3 مارچ 2024 تک گہرے سمندر جانے سے گزیر کریں، محکمہ فشریز اورماڑہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر بشیر احمد کاکڑ کی جانب سے ماہی گیروں کو ہدایت جاری، تفصیلات کے مطابق حالیہ تیز ہواں اور طوفانی بارشوں کے بعد ایک بار پھر بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ فشریز اورماڑہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر بشیر احمد کاکڑ نے ماہی گیروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جوائنٹ میری ٹائم سینٹر کی جانب سے محکمہ ماہی گیری کو اطلاع ملی ہے کہ 29 فروری سے لے کر 3 مارچ 2024 تک بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ایک بار پھر تیز ہواں اور شدید بارشوں کی توقع ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز اورماڑہ نے کہا ہے کہ تیز ہواں اور شدید بارشوں کے پیش نظر درج بالا ایام تک ماہیگیر گہرے سمندر جانے سے گزیر کریں۔ انہوں نے ہدایت جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اس دوران اپنی کشتیاں بمعہ انجن، جال و دیگر ماہی گیری آلات کو محفوظ کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ کسی قسم کے نقصانات اور پریشانی سے دوچار نہ ہو سکیں۔ واضح رہے حالیہ تیز ہواں اور طوفانی بارشوں سے قبل بھی ساحلی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد شدید بارشوں نے گوادر شہر سمیت گردونواح کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی تھی۔
مغربی ہواوں کے طاقتور سسٹم کے تحت(آج) جمعرات سے بلوچستان میں مزید موسلادھار بارشیں ہوں گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواوں کا نیا طاقت ور سسٹم کل مغربی علاقوں میں داخل ہو گا، جس کے تحت کل 29 فروری سے یکم مارچ کے درمیان گوادر، پسنی، جیونی، اورماڑہ، کیچ اور پنجگور میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے اس سسٹم کے تحت چاغی، نوشکی، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، خاران، واشک، مستونگ، سبی، نصیر آباد، ژوب، شیرانی، بارکھان ، موسی خیل، کوہلو، جھل مگسی اور لورالائی میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے،اس سسٹم کے باعث کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، زیارت میں بارش، جبکہ ان شہروں کے ارد گرد موجود پہاڑوں پر برف باری متوقع ہے،ان بارشوں سے گوادر، کیچ، پنجگور، آواران، بارکھان، کوہلو، سبی، نصیر آباد اور خضدار کے برساتی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، کیچ، خانو زئی، جنگل پیرعلیزئی میں موسلا دھار بارش ہوئی۔نوشکی، مستونگ، قلات، مسلم باغ میں بھی بارش جبکہ زیارت، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، کوژک ٹاپ، کان مہتر زئی، خواجہ عمران سمیت بالائی علاقوں میں برف باری وقفہ وقفہ سے جاری رہی۔بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے ندی نالوں اور کیچ میں طوفانی بارش سے سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے۔کیچ میں پاک ایران کراسنگ پوائنٹ کے قریب بارش کے پانی میں پھنسی ہوئی گاڑیاں نکالی جا رہی ہیں۔