کراچی:وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پہاڑوں سے واپس آنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں،بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔وہ اتوار کو بانی پاکستان قائداعظم کے مزار پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں الیکشن کے بعد میرا پہلا دن تھا،سب سے پہلے گوادر گئے چیف سیکرٹری کو وہاں چھوڑا ہے۔
گوادر میں جہاں جہاں پانی ہے ہماری کوشش ہے کہ پیر تک اس کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا جائے۔بلوچستان کے لوگ قائد اعظم سے عقیدت رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے مزارقائد پر انا ضروری سمجھا۔
انہوں نے کہا کہ امن وامان بلوچستان میں چیلنج ہے۔اس حوالے سے بھرپور اقدام کریں گے۔بلاول بھٹو زرداری بھی بلوچستان کے مسائل پر سنجیدہ ہیں۔وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ ہم پہاڑوں پرجانے والوں کو واپسی کی دعوت دیتے ہیں۔پہاڑوں سے واپس آنے والوں کو عام معافی کا اعلان کرتا ہوں۔پیپلزپارٹی کو بھی شکایت تھی کچھ علاقوں میں دھاندلی کی۔مولانا فضل الرحمن نے جو بیان دیا اس کی مذمت کرتا ہوں۔مولانا کی جماعت بلوچستان سے ہمیشہ 8 سیٹیں بلوچستان سے جیتتے ہیں۔
مولانا صاحب اپنے ڈیرہ اسماعیل سے ہار گئے،علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشتگری صرف بلو چستان کے لئے نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے ایک بڑاچیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لئے پالیسی بنائیں گے ،بارش سے متاثرہ علا قہ گوادر میں جہاں بھی بارش کا پانی کھڑا ہے اسے آج نکا ل دیا جائیگا جس کے بعد ایک مر تبہ پھر عوام واپس معمول کی زندگی گزرنے لگ جائیں گے ۔
یہ بات انہوں نے اتوار کو کراچی میں مزار قائد پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہی،وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ گوادر کے جن علاقوں میں بارش کا پانی کھڑا ہے اسے آج نکال دیا جائیگا جس کے بعد عوام ایک مر تبہ پھر واپس معمول کی زندگی گزرنے لگ جائیں گے ، بلو چستان کا قائد اعظم کے ساتھ جو رشتہ تھا انہیں نظرانہ پیش کر نے کے لئے مزارقائد پر آیا ہوں قائد اعظم کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ایک خوبصورت ملک ہمیں آزاد کر کے دیا ہے
ہماری دعاہے کہ اللہ پاک پاکستان کو آباد رکھے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشتگری صرف بلو چستان کے لئے نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لئے پالیسی بنائیں گے ناراض لوگ پہاڑوں کا راستہ ترک کر کے مین اسٹریم کا حصہ بنیں بندوق کے زور سے نظریے کو مسترد کر نے کی اجازت پاکستان کسی کو نہیں دے سکتا ہم چاہتے ہیں ڈئیلاک کے ذریعے مسائل حل ہوں ،پر امن بلو چستان کے نام پر شروع ہو نے والی اسکیم کو دوبارہ شروع کریں گے جو بھی شخص پہاڑوں سے مین اسٹریم میں شامل ہوگا اسکے لئے معافی کا اعلان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان میں کہیں بھی انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج نہیں ہو رہا ہے
انتخابی نتایج کے خلاف پیپلز پارٹی کو چند علاقوں میں شکایات تھیں کہ وہاں پر دھاندلی ہوئی ہے چیئر مین بلا ول بھٹو کی ہدایت ہے کہ آئینی راستہ اپنا یاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کے بیان کی مذمت کر تا ہوں پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول کے پاس صرف اور صر ف پیار محبت خلوص ہے جس سے وہ لوگوں کے دل بھی جیتے ہیں ،مولانا فضل الرحمن کی جماعت کو بلو چستان اسمبلی میں ہمیشہ کی طرح اس مر تبہ بھی 9سے 10سیٹیں حاصل ہوئی ہیں مولانا فضل الرحمن نے خود بھی بلو چستان سے انتخابات میں کامیا بی حاصل کی ہے ۔