|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2024

معیشت کی سمت درست کرنے کیلئے وزیراعظم نے بڑے فیصلے کرتے ہوئے 6 اہم ترین شعبوں میں کابینہ کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

نئی وفاقی حکومت کے قیام کے بعد وفاقی حکومت کے اہم فیصلوں کیلئے وزیراعظم نے ذمہ داریاں تفویض کر دیں، اب سب کابینہ کمیٹیوں کی سربراہی وزیر خزانہ کی بجائے متعلقہ وزرا ء کریں گے۔دو کابینہ کمیٹیوں کی سربراہی خود وزیراعظم کریں گے۔ ان میں سب سے اہم اقتصادی رابطہ کمیٹی ہے جس کی سربراہی اب وزیر خزانہ نہیں بلکہ وزیراعظم خود کریں گے جبکہ کابینہ کی توانائی کمیٹی کے سربراہ بھی وزیراعظم ہوں گے۔

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے پہلی مرتبہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نجکاری کمیٹی کی سربراہی سونپی گئی ہے، ماضی میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ کے پاس رہی تاہم اس بار وزیر خزانہ کی بجائے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق نجکاری کمیٹی کو پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کے معاملات دیکھنے ہیں، وزیر خارجہ کو اس کمیٹی کا سربراہ اس لیے بنایا گیا ہے تاکہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہتر آپشنز سامنے لاسکیں۔چین سے سرمایہ کاری منصوبوں کیلئے احسن اقبال کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب حکومتی انٹرپرائزز کی کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پہلی بار وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں چینی سرمایہ کاری منصوبوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سی پیک سے متعلق سرمایہ کاری پر کام کرے گی۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے ریاستی انٹرپرائزز تشکیل دی گئی ہے۔

قانونی مقدمات جلد از جلد نمٹانے کیلئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں پہلی بار کابینہ کمیٹی فار ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز بھی تشکیل دی گئی ہے۔

نئی حکومت کے حالیہ اقدامات مثبت ہیں جو مکمل معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے جارہے ہیں ملکی معیشت کی بہتری سے عام لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا جو اس وقت معاشی حوالے سے غیر یقینی کی کیفیت سے دوچار ہیں جبکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی حالیہ اقدامات سے مزید بحال ہوگا، اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری سے قرضوں کا بوجھکمہوگا اور معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔