|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2024

کوئٹہ:وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے وزارت داخلہ کی مروجہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جاررہا ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں نقصان کی نوعیت کم رہی، گوادر سیف سٹی پروجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چینی باشندوں کی سیکورٹی سے متعلق منعقدہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر عمران زرکون، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ بھی موجود تھے

وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ بلوچستان میں سی پیک کے سات مختلف منصوبوں میں 982 چینی باشندے متعین ہیں تاہم مختلف نجی کمپنیوں کے توسط سے آنے والے چینی باشندے اس کے علاوہ ہیں سی پیک منصوبوں اور ان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لئے مختلف سیکورٹی فورسز کے 5690 اہلکار تعینات ہیں

اور سیکورٹی کا معیار وزارت داخلہ کی تجویز کردہ ایس او پیز کے عین مطابق ہے وزیر اعلی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی عفریت سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے سی ٹی ڈی کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بحالی امن کیلئے قائم ایف سی کی چیک پوسٹوں سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی تاثر پھیلایا گیا

بلوچستان کے وسیع رقبے کی طویل شاہراہوں پر ہزاروں کلو میٹر بعد قائم چیک پوسٹیں عوام کی ہی حفاظت کے لئے تھیں جہاں چند لمحات رک کر چیکنگ کرانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر بحیثیت وزیر اعلی مجھے ان چیک پوسٹوں پر رکنا پڑے بھی تو میں بخوشی رک کر چیکنگ کے عمل سے گزروں گا دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی ایک کی نہیں بلکہ ہم سب نے ملکر لڑنی ہے وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ وزارت داخلہ کی مروجہ ایس او پیز کا ہر پندرہ دن بعد جائزہ لیا جاتا رہے گا جس کی روشنی میں سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لئے فیصلے کئے جائیں گے۔