|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے زیارت کو سیاحتی مرکز قراردینے سے متعلق مشترکہ قرارداد ترمیم کیساتھ منظور کر لی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ زیارت کی خوبصورتی اور تعزین وآرائش کو یقینی بنا نے کے عزم کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ایک ارب روپے اسی سال اس مد میں خرچ کرینگے میری خواہش ہے کہ زیارت میں بھی مری کی طرح سیاحوں کو تمام سہولیات میسر ہوبلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں ایوان میں رکن صوبائی اسمبلی سپوژمئی اچکزئی نے مشرکہ قرارداد پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ زیار ت جو کہ بلوچستان کا پر فضاء اور سر سبز ہونے کا علاقہ کے علاوہ قائداعظم ریذیڈنسی کی وجہ سے تاریخی اہمیت بھی رکھتا ہے اور سیر وسیاحت کے حوالے سے بھی صوبے میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے ایوان صوبائی حکومت سے سفار ش کر تا ہے کہ زیارت کو سیاحتی مرکز ،ٹوریزم زون قراردیا جائے تاکہ بلوچستان کے اس خوبصورت علاقے سے صوبہ اقتصادی طور پر مستفید ہو سکے قرارداد پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے اظہار خیال کر تے ہوئے کہا ہے کہ 23 مارچ کو قائداعظم ریذیڈنسی کے افتتاحی تقریب کے موقع پر زیارت کے حوالے سے کچھ اعلانات کئے تھے اور زیارت کو خوبصورت اور ترقیافتہ بنانا حکومت کے منصوبے میں شامل ہے اور زیارت کیلئے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے اعلان کر دہ ایک ارب روپے وفاق نے جاری کر دیئے اور اسی سال اس مد میں خرچ کرینگے اور اگلے صوبائی پی ایس ڈی پی میں زیارت کیلئے مزید فنڈز مختص کرینگے اور عوام بھی اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ تعاون کرے زیارت میں اچھے ہوٹل اور ریسٹ ہاؤسز بنائے جائے تاکہ ہمارے لو گ مری کی بجائے زیارت کا رخ کرے اور زیارت میں گرمیوں میں تمام چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا تا ہے اور اس کو بھی کنٹرول کیلئے حکومت اقدامات اٹھائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت صوبے کو ترقی اور خوشحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرینگے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ یہ قرارداد انتہائی اہمیت کے حامل ہے اور زیارت میں بہت پرانی اور انتہائی قدیم جنگل واقعہ ہے اور وزیراعظم نے زیارت کی خوبصورتی کیلئے ایک ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے جو اب تک ہمیں نہیں ملی جیسے ہی ملی گی زیارت کی خوبصورت پر خرچ کرینگے انہوں نے کہا کہ زیارت کے اکثر علاقوں میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے ان قیمتوں درختوں کو بے دردی سے کاٹا جا رہا ہے اور شدید سردی میں درجہ حرات منفی 16 اور18 تک گر جا تی ہے جس کی وجہ سے وہاں لو گوں کا گزارہ مشکل ہو تا ہے انہوں نے کہا ہے کہ یونیسکونے اعلان کیا کہ جونپر کے درخت کو بچانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے آئندہ جنگل کو نہیں بچایا گیا تو ٹوریزم زون قراردیدنا نا کافی ہے اور ٹوریزم کیساتھ جنگل کو بچانا ضروری ہے انہوں نے کہا ہے کہ ایف سی ریذیڈیشنل کالج کیلئے زیارت میں جو زمین مختص کی ہے وہاں زمین نہیں ہے اگر اس کالج کو ورچوم یا کواس میں بنایا جائے تو ہم 80 ایکڑ زمین کی بجائے100 ایکڑ دینے کیلئے تیار ہے اگر زیارت شہر میں 80 ایکڑ زمین کیلئے تو جنگلات کو کاٹنا ہو گا تو اس سے مزید تباہی وبربادی ہو گی اپوزیشن وحکومتی اراکین اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران، شاہدہ روف، ڈاکٹر شمع اسحاق، سید لیاقت آغا، نصراللہ زیرے اور ولیم برکت نے مشترکہ قرارداد کی مکمل حمایت کر تے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی اہمیت کے حامل کی مشترکہ قرارداد ہے اور زیارت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور زیارت میں قائم سرکاری ریسٹ ہاؤسز کے حالت کو بہتر بنا نے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے اور زیارت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو فعال کر کے چیئرمین اور ان کے ممبران کو اختیارات دیئے جائے بعد میں قرارداد کو ترامیم کیساتھ متفقہ طور پر منظور کر لی ایوان میں مشیر اطلاعات سردار رضا بڑیچ نے قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ قوائد وانضباد استحقاقات کی جانب سے اسمبلی کے قواعد انضباط کار مجریہ 1974 کے قاعدہ نمبر 223 کے تحت قاعدہ نمبر170 کے بعد نیا قاعدہ نمبر 170-A کونسلر آف چیئرمین کا ترمیمی مسودہ کی بابت کمیٹی کی رپورٹ منظور کر لی اپوزیشن رکن شاہدہ روف نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کر تے ہوئے کہا ہے کہ یوم دستور کے حوالے سے ایوان میں ایک قرارداد جمع کرائی تھی لیکن ایوان میں ٹیبل نہیں ہوا اور یہ انتہائی اہمیت کی قرارداد تھی جس کیلئے ہمارے اکابرین نے طویل جدوجہد کی تھی اور ان کی بدولت آج ملک ایک آئین سے چل رہا ہے ۔