|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2024

خضدار:بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ ممبر قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہاہے کہ بلوچستان کے مسائل اب نو رٹرن تک پہنچ گئے ہیں بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے لوگوں کی حق رائے دہی کو تبدیل کرنے سے کبھی بھی حل نہیں ہونگے۔

بلکہ اس طرح کے حربوں سے بلوچستان کے مسائل مزید آتش فشاں کی صورت اختیار کرینگے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے نال درنیلی میں صوبائی اسمبلی کی ضمنی انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔ جلسہ عام سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی نائب امیر سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا قمر الدین سردار علی محمد قلندرانی تحصیل نال کے امیر مولانا عبدالرحمن ساسولی ریٹائر جسٹس عبدالقادر مینگل مولانا رحمت اللہ مینگل چیئرمن لعل جان بلوچ سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرئوف مینگل عبدالنبی بلوچ نبی بخش بلوچ ودیگر نے خطاب کیا

بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ آپ لوگوں کا میں شکریہ ادا کرنے آیا ہوں آپ لوگوں نے مجھے ہمیشہ کامیاب کراتے آئے ہیں اور مجھے امید اور یقین ہے کہ ضمنی الیکشن میں بھی بی این پی اور جمعیت علماء اسلام کے نامزد مشترکہ امید وار کو کامیابی سے ہمکنار کرینگے۔

کیونکہ جو پہلے ہمارے مقابلے میں تھا وہ اب دوبارہ انتخابی نشان دنبے کو قربانی کے لئے لایا انشا ء اللہ اب بھی ہم اس کے دنبے کوذبح کرکے گوشت سمیت اسے کھلائینگے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ الیکشن آپ کے نظروں سے گزرے ہیں ابھی تک اسی انتخابات کے نتائج آ رہے ہیں اس ملک میں جو مظلوموں پر ظلم وستم ڈھاتے ہیں انہیں بیٹھائے قومی اسمبلی صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کی سیٹیں اور خوشحال وزارتوں سے نواز جاتا ہے۔جو مظلوموں کے لئے آواز بلند کرتے ہیں ان کے جیتے ہوئے سیٹوں کو دن دھاڑے ہار میں تبدیل کئے جاتے ہیں جو غریب عوام کی حقوق ہڑپ کرتے ہیں انہیں تمام مراعات دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ ہمارے بچوں کو لاپتا کریں عقوبت خانوں میں ٹارچر کریں آپ ہمارے مائوں بہنوں کی سروں سے دوپٹے اتارے اور ہمیں کہیں کہ چپ رہیں اپنا منہ بند رکھیں اب آپ جتنا ظلم ستم ڈھائوگے ہم اپنی طاقت کے مطابق آواز بلند کرتے رئینگے۔ اور کہیں ظلم ہو تو آپ چیختے چلانے ہو اور ہمیں چپ رہنے کا درس دیتے ہو۔

ہمیں لوگ اپنے ننگ و ناموس کی حفاظت کیلئے ووٹ دیکر اسمبلیوں میں بھیجتے ہیں نہ کہ گٹر نالی کے لئے۔ میرے والد سردار عطاء اللہ مینگل نے زندگی کے آخری دن تک اپنی زندگی اس دھرتی کی خوشحالی اور بلوچ قوم کے سائل وسائل کے لئے آواز بلند کرتا رہا میں اس کا بیٹا ہوں آخری سانس تک اپنی وطن قوم بلوچ کی ننگ و ناموس کے لئے کسی بھی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹونگا۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے اقوام عیدین کے دنوں میں خوشیاں مناتے ہیں بلوچ قوم کی مائیں بہنیں اور بھائی ماتمی لباس پہن کر سڑکوں پر ماتم کناں ہیں۔

کیا ہم اسی طرح زندگی گزارینگے نہیں اب جانی قربانی دیکر غلامی کی طوق گلے سے نکال کر ہی دم لینگے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت کے رہنماء مولانا قمر الدین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور بی این پی کا انتخابی اتحاد تاریخی ہے اور اس منظم اتحاد کو ہمیشہ عوام کی پذیرائی حاصل رہی ہے گزشتہ انتخابات میں عوام ہماری اتحاد کو کامیابی دلائی اور 21 تاریخ کے ضمنی انتخابات میں بھی انشاء اللہ عوام کی حمایت ہمیں حاصل رہے گی۔ جمعیت علماء اسلام کے کارکنان مشترکہ امیدوار میر جہانزیب مینگل کی کامیابی کے لئے دن رات ایک کر دیں قبل ازیں جب بی این پی اور جے یو آئی کے مرکزی قائدین درنیلی نال پہنچے تو عوام الناس نے بڑی تعداد میں ان کا استقبال کیا اور جلوس کی شکل میں انہیں جلسہ گاہ لایا گیا۔