|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2024

کوئٹہ:جمعیت علما ء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے 2018کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحر یک چلائی لیکن 2024میں اس سے بڑی دھاندلی ہوئی ہے دھاندلی کے خلاف بلوچستان کی سرزمین سے تحریک اٹھی ہے ،یہ پوری ملک میں جائے گی ،ہم اس تحریک سے جعلی حکومت کو چلنے نہیں دیں گے، ہمیں بتایا جائے کہ اسمبلیاں کتنے میں خریدی گئیں ہیں ؟ جمعیت علما اسلام ف نے قلعہ عبداللہ سمیت ملک میں ضمنی الیکشن کے بایکا ٹ کا اعلان کردیا ہے اب فیصلہ ایوانوں میں نہیں بلکہ میدانوں میں ہوگا،یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پشین کے تاج لالہ گراونڈ میں جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام عوامی اسمبلی کے عنوان سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

جلسے سے جمعیت علماء اسلام کے مر کزی جنرل سیکر ٹری مولانا غفور حیدری ،سینیٹر مولاناعبد الواسع ،رکن صوبائی اسمبلی میر یونس عزیززہری ،صلاح الدین ایوبی ،آغا محمود شاہ ،عین اللہ شمس ،مولانا عبد الواحد صدیقی اورملک سکندر ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ جمعیت علما اسلام ف کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ ملک کو قائم رکھنے میں جمعیت علما اسلام کا کردار بہت اہم ہے ، آج مدارس ملک بچانے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ اسٹبلشمنٹ مدارس کو ختم کرنے میں لگی ہیں ،اگر وہ آئین اور اسمبلوں کو جوتے تلے روندوں گے تو ہم پہاڑ کے طرح کھڑے رہیں گے ،بزدلی کی سیاست پر لعنت بھیجتے ہیں،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس وقت آپس میں لڑنے کا وقت نہیں ہے ، انہوں نے سیاست دانوں کو ہمیشہ استعمال کیا ہے ، سیاست دان سیٹوں پر نہ بکیں ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نوازشریف ،شہباز شریف دو مرتبہ میرے پاس آئے ،میں نے ان سے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اس لئے آئیں اپوزیشن میں بیٹھیں ،بلوچستان کے عوام اٹھ فروری کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے ہیں

،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان اسلام کیلئے بنا مگر اسلام نظر نہیں آتا ہے ، ملک کو سیکولر اسٹیٹ کی طرف دھکیلا جارہا ہے ، ملک کو غیر محفوظ کیا جارہا ہے ،معیشت کہاں جارہی ہے ، انتخابات کے نام پر حکومت عوام کی ہوتی ہے لیکن عوام کو غلام بنایا جاتا ہے ،انہوںنے کہا کہ عام انتخابات کے بعد ضمنی الیکشن آیا لیکن ہم اسکا بائی کاٹ کیا، قلعہ عبداللہ کے الیکشن میں بھی دھاندلی ہونا ہے ،جے یو آئی قلعہ عبداللہ کے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے ،انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں فساد مچا ہوا ہے، اسرائیل حماس کی فوج کا مقابلہ نہیں کرسکتا ہے

تو عوام پر بم باری کررہی ہے ،غزہ میں 40 ہزار افراد شہید کئے گئے، پاکستانی عوام فلسطین کے عوام کے شانہ بشانہ لڑنے کیلئے تیار ہیں ، امریکہ کی پالسیوں اور جارحیت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسرائیل کوئی چیز نہیں یہ عربوں کی پیٹھ میں گھونپا گیا خنجر ہے ، ہمیں بحیثیت مسلمان اس خنجر کو اپنے جسم سے الگ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ عوامی اسمبلی ہے بہت عرصے سے پشین نہیں آیامیری عدم حاضری کے باوجود پشین کے عوام نے مجھ پر اعتماد کیا جس پر انکا مشکور ہوں2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہم 4 سال تک عوام کی طاقت سے تحریک چلائی اور کامیابیاں حاصل کی2024 کے انتخابات میں اس سے بھی زیادہ شرمناک دھاندلی کی گئی جے یو آئی نے کل بھی غلط کو غلط کہا تھا آج بھی یہی کہتی ہے جے یو آئی کے کارکن غلط کو غلط کہتے کبھی نہیں تھکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ کارکنوں کے ہاتھ میں پرچم نبوی ہے ہاتھ کٹ بھی جائیں تو اس پرچم کو نیچے نہیں ہونے دینا بلوچستان کی سرزمین سے یہ تحریک اٹھی ہے یہ پورے ملک تک جائے گی اس جعلی حکومت کو اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے حکمران بتائیں بلوچستان اسمبلی کتنے میں خریدی ہے بتایا جائے کہ اسمبلی 70 ارب میں یا 80 ارب میں خریدی ہے یہ بھی بتایا جائے کہ سندھ اور کے پی کی اسمبلی کتنے میں خریدی ہے اس ملک کو بنانے میں فوج کا کوئی کردار نہیں بلکہ عوام اور مدارس نے ملک کیلئے قربانیاں دی ہم نے ہمیشہ سنجیدہ سیاست کی لیکن اگر آئین اورجمہوریت کو بوٹوں تلے روندوگے تو ہم پہاڑ کی طرح سامنے کھڑے ہوں گے بتایا جائے جمعیت علماء اسلام کو ہرانے کیلئے کتنے پیسے دیئے گئے ہیں آج بھی ملک کی حفاظت مدارس کررہے ہیں ہم نے ملک کی مفاد کو سامنے رکھ کر سیاست کی ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میرے آباؤاجداد نے جرات اور بہادری کا درس دیا ہے بزدلی کی سیاست پر لعنت بھیجتے ہیںسیاست دانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ یہ ہماری اندرونی لڑائی نہیںاسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ سیاستدانوں کو آپس میں لڑایا سیاستدان کرسی کیلئے لڑائی چھوڑ دیںمجھے اکابرین نے جرت کی سیاست سیکھائی ہے پشین پہلے بھی جمعیت کا قلعہ تھا اور آئندہ بھی رہے گا میاںنواز شریف اور میاںشہباز شریف کو بھی کہتاہوں کہ میرے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھ جائیں 8 فروری الیکشن کو جلسے میں قرارداد کے زریعے مسترد کرتے ہیں اب عوام براہ راست اسمبلی کرینگے بلوچستان اسمبلی ہو یا قومی یہ عوامی نمائندے نہیں ہیں 75 سال گزرنے سے ملک میں اسلام نظر نہیں آرہاہے ملک کو ایک غیر محفوظ ریاست بنایا جارہاہے 75 سال سے ملک میں جمہوریت نظر نہیں آرہی ہے ملک میں سپریم کورٹ کے ذریعے قادیانویوں کو مسلم قرار دینے کی کو شش کی جارہی ہے تیس سال تک افغانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے ہم نے امریکہ کے ناجائز قبضہ کو مسرت کرتے ہوئے افغانستان کو آزاد کرایا یہودیوں نے مسلمانوں کا قتل کیا انسانی حقوق کی پامالی کی امریکی میرے پاس آئے اور افغانستان میں انسانی حقوق کی پامالی کی بات کی عراق میں جو مسلمان قتل ہو رہے ہیں انکے بارے میں بات نہیں کی انکو شرم نہیں آئی پاکستان جمہوریت کا قتل کرنے والا بھی یہی امریکہ ہے ۔

اس مو قع پر جمعیت علماء اسلام کے مر کزی جنرل سیکر ٹری مولانا غفور حیدری نے کہا کہ اس تحریک کے نتیجے میں ایک اسلامی فلاحی ریاست قائم ہو گی اپنی ریاست ہر انسان نے جدو جہد کی قربانیاں دی75سال گزرنے کے بعد پاکستان میں اسلام نہیں آیا جو ظلم قیام پاکستان سے پہلے تھا وہ اب بھی جاری ہے ظلم وجبر کا بازار اس ملک میں گرم ہے الیکشن کمیشن اس انتخابات کو صاف و شفاف الیکشن کہتی ہے انکو شرم آنی چاہیے ہم نے پاکستان کی آزادی کے لئے اپنا خون دیا جیلیں کاٹیں ہیں آج کالے انگریز ہم پے مسلت ہیں جو ریٹائرمنٹ لیکر باہر ممالک چلے جاتے ہیں اس منظم تحریک بنا رہے ہیں جو ان سب کا حساب کرے گی ووٹ کسی کو ملتا ہے اقر نتائیج میں وہ جیت جاتا ہے جس کو کوئی جانتا نہیں ہم اب بھی جیلیں کاٹنے کو تیار ہیں اب جال سازی نہیں چلے گی اب فیصلے میدان میں ہوں گے ۔سینیٹر مولاناعبد الواسع نے جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف تحریک کا آغاز بھی بلوچستان سے کیا تھا 2024 کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف تحریک کے آغاز کا اعزاز بھی قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان کو بخشا ہے ماضی میں مداخلت تمام اعترافات کے باوجود اسٹبلشمنٹ نے پھر الیکشن میں مداخلت کی اسٹبلشمنٹ نے سابقہ حکومت سے نجات کیلئے قائدجمعیت کے پاؤں پکڑے تھے موجود اسٹیبلشمنٹ 2018 سے بھی زیادہ مذہبی لوگوں کا مخالف ہے

اسٹبلشمنٹ نے چن چن کر کے یو آئی کے جیتے ہوئے نمائندوں کو کامیاب ہونے سے روکا بلوچستان میں اسٹبلشمنٹ کی مداخلت نہ ہوتی آج اقتدار جے ہو آئی کا ہوتا، سینیٹر مولاناعبد الواسع نے کہا کہ پشین کے عوام کل بھی جمعیت کے ساتھ تھے اور آئندہ بھی ہوں گے پشین سے پاکستان کی تاریخ میں جے ہو آئی کے سوا کوئی نہیں جیتا اتحادیوں سے کہا تھا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو اپوزیشن میں بیٹھ کر جمعیت کا ساتھ دے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن )نے ووٹوں کا سودا کیا تو جمعیت نے اکیلے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا۔رکن صوبائی اسمبلی میر یونس عزیززہری نے کہا کہ تحریک عوامی اسمبلی کا آغاز پشین سے ہوا ہے اسی پشین سے مولانا فضل الرحمان ایم این اے منتخب ہوئے ہیں تحریک کا اختتام اسی جوش وجذبے کے ساتھ اسلام آباد میں ہو گامحمود خان اچکزئی نے جو زبان پشین جلسے میں ہمارے ایم این ایز کے خلاف استعمال کی ہے اس پر افسوس ہوا۔اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے جے یو آئی کے مرکزی رہنماء صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ عالمی طاقتیں فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش ہیںفلسطین میں خواتین اور بچوں کے قتل عام پر تو سب خاموش ہیں یہی قوتیں افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کی بندش پر واویلہ کر رہے ہیںآج پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن کو کاروبار بنادیا گیا ہے پیسے کے بل بوتے پر اسمبلی میں پہنچنے کیلئے علماء کا راستہ روکنے کا سلسلہ مزید نہیں چلے گا ۔

جے یو آئی کے رہنماء آغا محمود شاہ نے کہا کہ آج کے اس اجتماع نے 2024 کے فروخت شدہ الیکشن کو مسرد کردیا ہے پشین کے عوام نے قائد جمعیت کو اختیار دے دیا ہے کہ فرخت شدہ الیکشن کے خلاف تحریک کا آغاز یہاں سے کرے ۔جلسے سے خطاب کر تے ہوئے عین اللہ شمس نے کہا کہ پاکستان 24 کروڑ عوام کا ملک ہے عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ حکومت بنائے کسی اور قوت کو حکومت بنانے کا کوئی حق نہیںہم فام 45 والے لوگ اسمبلی میں چاہتے ہیں ۔ اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے مولانا عبد الواحد صدیقی نے کہا کہ پشین جمعیت علماء اسلام کا گڑھ ہے اور رہے گا ہم انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف نکلے ہیں تحریک کا آغاز پشین سے کردیا گیا ہے اب فیصلہ ایوانوں میں نہیں بلکہ میدانوں میں ہوگا۔جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے 8فروری کوہونے والے انتخابات کو مسترد کردیاہے جمعیت علماء ااسلام8فروری کے الیکشن سے مطمئن نہیں الیکشن میں دھاندلی کرنے اداروں کا احتساب کرناچاہیے تمام جماعتوں کو جے بیو آئی کی تحریک کو سپورٹ کرنا چاہیے ریاست کی ذمہ داری ہے ملک میں اسلامی نظام کاتحفظ کریں جے یوآئی ملک میں عوامی مسائل کے لئے صف اول کا کردار ادا کررہاہے۔