گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے سے گوادر اور بلوچستان کی اہمیت اور سرمایہ کاری کے مواقعوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے سرمایہ کار آئیں اور ان مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں حکومت انہیں اور ان کے سرمایے کو تحفظ فراہم کرے گی سرمایہ کار بلوچستان میں منفعت بخش اور محفوظ سرمایہ کاری کرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر آف کامرس گوادر کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جس نے بدھ کے روز یہاں ان سے نوید کلمتی کی قیادت میں ملاقات کی ۔وائس چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ خواجہ ہمایوں نظامی بھی ا س موقع پر موجود تھے۔ ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ مقامی سرمایہ کاروں کو بھی گوادر میں سرمایہ کاری کے یکساں مواقع ملیں حکومت ان کے مفادات کا تحفظ کرے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر عالمی تجارت کے حوالے سے منفرد اہمیت رکھتا ہے اقتصادی راہداری کے منصوبے کی تکمیل سے یہ خطے کیلئے تجارتی گیٹ وے بن جائے گا جس کا فائدہ گوادر اور صوبے کے عوام کے ساتھ ساتھ یہاں کے سرمایہ کاروں کو بھی پہنچے گا روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا اور گوادر کی ترقی کا براہ راست فائدہ گوادر کے مقامی لوگوں کو ملے گا وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر کی ترقی مقامی لوگوں کی شرکت کے بغیر ممکن نہیں ہم ایسی منصوبہ بندی پر یقین رکھتے ہیں جس پر عملدرآمد سے مقامی لوگ ترقیاتی عمل میں شراکت دار بن سکیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایک عوامی جمہوری اور سیاسی حکومت قائم ہے جو صوبے کے عوام کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کرے گی دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان سے گوادر اور پسنی کے صحافیوں نے بھی ملاقات کی اور انہیں مقامی صحافیوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گوادر پریس کلب کیلئے15لاکھ روپے اور پسنی پریس کلب کیلئے10لاکھ روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہیکہ چین گوادر میں سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ پاکستان کی دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے ۔ ایک ملک دوسرے برادر ملک کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کیلئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر بندرگاہ کے دورے کے موقع پر چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے صدر Zhang Bao Zong اورگوادر پورٹ اتھارٹی کے چیرمین دوستین خان جمالدینی کی طرف سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر COPHC کے چیرمین کا کہنا تھا کہ چین گوادر میں سرمایہ کاری سمیت سوشل سیکٹر میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔ چین کا پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور دیرپاء تعلقات ہیں چینی حکومت تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے سوشل سیکٹر کے مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کریگی اور چین گوادر کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے جن میں صنعت ، تعلیم ، صحت اور سوشل سیکٹر کے شعبے شامل ہیں۔ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے گوادر اور کرامے سٹی چین کے درمیان سسٹر سٹی ریلیشن شپ کے تحت مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ چیرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اپنی محل وقوع اور جغرافیائی اہمیت کے حوالے سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا ہیکہ گوادر بندرگاہ کی تکمیل کے بعد عالمی تجارت کے حوالے سے گولڈن گیٹ وے ثابت ہوگا۔ جہاں بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ گوادر بندرگاہ پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا اور یقینی طور پر ملک کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا ۔ گوادر بندرگاہ کی ترقی یہاں کے عوام کی ترقی ہے۔ گوادر کی ترقی میں سب سے پہلا حق یہاں کے مقامی لوگوں کا ملے گا ، گوادر بندرگاہ کی ترقی پاکستان کو پورے خطے کا اقتصادی مرکز بنا دیگی ۔ جس سے ملکی معیشت ناقابل تسخیر بن جائیگی