گوادر کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے پاک چائنا فرینڈشپ جی ڈی ہسپتال نے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے تحت فوری طور پر خدمات کا آغاز کردیا ہے۔ گوادر میں تعمیر شدہ سو بیڈ پر مشتمل ہسپتال، پاک چائنہ فرینڈشپ جی ڈی اے ہسپتال عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا ہے
جس میں جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل آئی سی یو، چوبیس گھنٹے ایمرجنسی سروس، فارمیسی، آپریشن تھیٹرز، لیبارٹریز، بلڈ بنک، سی ٹی اسکین، ریڈیالوجی، ایکسرے، الٹراساؤنڈ، فلوراسکوپی، گیسٹرو اسکوپی، انڈواسکوپی، ای سی جی، ای جی جی، مختلف کلینکس، وارڈز، کیفے ٹریا، سمیت دیگر کئی شعبے شامل ہیں۔ جہاں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کے مہنگے میڈیکل ٹیسٹ، علاج معالجہ اور دیگر خدمات مفت دستیاب ہونگی۔
مختلف قسم کی بیماریوں اور مریضوں کیلئے الگ سے شعبے قائم کئے گئے ہیں جس میں آرتھپیڈک ، پیڈز، گائنی، امراض قلب،، نیورو، جگر گردہ، ای این ٹی، آئی کلینک، ڈینٹل، ویکسینیشن سنٹر، فیملی میڈیسن، انفکشن ڈیسیز، امراض جلد سمیت دیگر شامل ہیں۔ پی سی ایف جی ڈی اے ہسپتال جی ڈی اے کے موجودہ 50 بیڈ ہسپتال کے پہلو میں بنایا گیا ہے۔
جی ڈی اے کا 50 بیڈ ہسپتال پہلے سے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے تحت چلایا جارہا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں ان ڈور اور آئوٹ ڈور مریض مفت علاج ،ادویات، اور لیبارٹری کی سہولیات سے مستفید ہورہے ہیں۔ ہسپتال کی عمارت 100 بستروں پر مشتمل ہے جس میں 10 بستر سی سی یو، آئی سی یو کے لئے مختص کیے گئے ہیں۔
ہسپتال تین مختلف بلاکس پر مشتمل ہے اور اس کی عمارت چینی طرز پر تعمیر کی گئی ہے جس میں سینٹرل ائرکنڈیشن، اپنا الگ پاور ہاؤس، جدید ڈرین، سیوریج سسٹم، مکمل سرویلنس سسٹم سمیت جدید اور اعلیٰ قسم کی طبی آلات و مشنری سے مزین ہے جبکہ نرسنگ کالج اور میڈیکل کالج پاک چائنہ فرینڈشپ جی ڈی اے ہسپتال کے آئندہ منصوبوں کا حصہ ہے۔
بہرحال یہ بہترین تحفہ سی پیک کی بدولت گودار کے عوام کو ملا ہے۔ صحت کے شعبے میں ایک بڑے اور جدید اسپتال سے گوادر کے عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا خاص کر غریب عوام جو معمولی علاج کیلئے ملک کے دیگر شہریوں کا رخ کرتے ہیں اب انہیں صحت کی بہترین سہولت ان کی دہلیز پر میسر ہوگی۔ اسپتال کو چلانے اور اسے سنبھالنے کی ذمہ داری حکومت بلوچستان کی ہے جس پر مکمل توجہ اور اس کی تمام تر ضروریات کو پورا کرنا ضروری ہے ناکہ بلوچستان کے دیگر اضلاع کی طرح چند عرصے بعد عدم توجہی کے باعث اسپتال میں سہولیات کے فقدان سمیت دیگر مسائل پیدا ہوں۔ امید کرتے ہیں کہ متعلقہ محکمہ، ضلعی انتظامیہ، عملہ ایمانداری کے ساتھ اسپتال کی مزید بہتری کیلئے کام کرینگے تاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات میسر آئیں اور یہ ایک مثالی اسپتال کے طور پر اپنا مقام بناسکے۔