کوئٹہ: آل بلوچستان رکشہ ایسوسی ایشن کے صدر لالا محمد یوسف خلجی نے ٹریفک پولیس اور انتظامیہ کے رویئے کے خلاف کی گئی ہڑتال اور احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس انتظامیہ کیساتھ مل کر مسائل کا پرامن طریقے سے حل نکالا جائیگا کیونکہ پولیس اور انتظامیہ نے ہمارے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں ان خیالات کا اظہا رانہوں نے میٹرو پولٹین کارپوریشن کے سبزہ زار میں منعقدہ جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر ایسوسی ایشن کے نائب صد ر شاہ مراد خان یوسف زئی، سیکرٹری جنرل ٹکری غلام محمد شاہوانی، طارق محمو د کشمیری، عنایت، قربان علی، ٹکری حمید شاہوانی، شوکت عمران اور ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس لہڑی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہا ہے کہ رکشے والے بھی اس سر زمین کے باسی ہے ان کے چھوٹے چھوٹے مسائل کو مل بیٹھ کر ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ شہر ہم سب کا ہے ہم سب نے مل کر ہی مسائل کا حل نکالنا ہے اس لئے کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے احتجاج کی بجائے مذاکرات کا راستہ اختیارکیا جائے تاکہ رکشہ والوں اور شہریوں کو تکلیف سے بچایا جا سکے لالامحمد یوسف خلجی نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے جائز مطالبات پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام سے سامنے پیش کئے ہیں جنہیں انہوں نے کامیاب مذاکرات کے بعد تسلیم کرلیا کیونکہ ہم بھی ہڑتال اور جلوس نکال کر شہریوں کیلئے مشکلات پیدا نہیں کر نا چاہتے رکشے والے بھی غریب لوگ ہے اور اس شہر کے باسی ہے اس لئے ہم کوئی بھی غیر قانونی اقدام اٹھا کر انتظامیہ اور اپنے لئے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کر نا چا ہتے مذکورہ مسئلے میں ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ سید امتیاز شاہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داؤد خان خلجی ، ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ حامد شکیل صابر، ایس پی سٹی محمد طارق ، مجسٹریٹ غلام حسین اور دیگر کا شکریہ ادا کر تے ہیں جنہوں نے ہمارے مسائل کو غور سے سنا اور انہیں جائز قرار دے کر حل کیا کیونکہ ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور کسی بھی فیصلے میں ہمیں اعتماد میں لیا جائے تاکہ فیصلہ اور کسی بھی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کوئی بد گمانی پیدا نہ ہو اور تمام مسائل مل بیٹھ کر حل ہوں انہوں نے کہا ہے کہ ہم ٹریفک پولیس کے اعلیٰ حکام اور اہلکاروں سمیت ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر تمام مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں اور آئندہ بھی مل جل کر مسائل کا حل نکالیں گے۔