|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2024

زمیندار ایکشن کمیٹی صوبہ بھر میں جاری بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا دے رکھاہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں بائیس گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیوب ویلوں سے پانی نہ ملنے کے باعث فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں۔

زمیندارایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ دیہی فیڈرز پر بجلی کا دورانیہ صرف تین گھنٹے ہے اس میں بہتری لائی جائے۔زمیندار ایکشن کمیٹی نے زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ بہرحال ملکی معیشت کی ترقی اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے کسانوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے جو ملکی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں بڑا حصہ ڈالتے ہیں ان کے بغیر ملکی معیشت ترقی نہیں کرسکتی۔

ملک کی ترقی اور فلاح و بہبود میں کسانوں کا کلیدی کردار ہے ۔ خوراک کی پیداوار کو یقینی بنانے اور اسے برقرار رکھنے میں ان کاایک غیر معمولی کردارہے۔زراعت کو اور زیادہ منافع بخش اور پائیدار بنانے کے لئے کسانوں کو ہرقسم کی سہولیات سے لیس کرنا انتہائی ضروری ہے۔

بازار تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ کرنا، انہیں تغذیہ بخش خوراک کی مناسب مقدار پیدا کرنے کے لئے ہر لحاظ سے مسلح کرنا ہوگا تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی خوراک کی طلب کو یقینی بنایا جا سکے۔ اگر زمیندار مشکلات کا شکار ہوں اور انہیں سہولیات فراہم نہ کی جائیں تو ملکی معیشت کا بھٹہ بیٹھ جاتاہے۔ بلوچستان ایک زرعی صوبہ ہے لوگوں کی بڑی تعداد کا ذریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے مگر بدقسمتی سے بلوچستان کے زرعی شعبے کی ترقی اور کسانوں کو بہترین سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے زراعت کا شعبہ تباہ ہوکر رہ گیا ہے ۔

اب زمینداروں کو بجلی تک میسر نہیں جس سے فصلیں تباہ ہورہی ہیں اور خوراک کی پیداواری صلاحیت بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ گندم، چاول، سبزی،پھل اہم ضروریات میں شامل ہیں اگر ان کی پیداوار متاثر ہوتی ہے تو خوراک کی قلت پیدا ہو جاتی ہے ،

مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے جس سے عام لوگ بری طرح متاثر ہوتے ہیں لہذا بلوچستان کے زمینداروں کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے انہیں مستقل بجلی کی فراہمی اور زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کو یقینی بنایا جائے، نیز بجلی نادہندگان کے خلاف ضرور کارروائی ہونی چاہئے مگر بجلی کی قیمتوں میں کمی بھی ضروری ہے کیونکہ مہنگی بجلی سے ہی سارے مسائل پیدا ہورہے ہیں جس سے کسان سمیت ہر طبقہ متاثر ہے۔

امید ہے کہ صوبائی حکومت زمیندار ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر مثبت پیش رفت کی طرف جائے گی تاکہ بلوچستان میں زراعت کا شعبہ متاثر نہ ہو اور خوراک کی قلت پیدا ہونے کا خطرہ بھی نہ ہو۔