|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2024

گزشتہ دنوں حکومت بلوچستان اور آکسفورڈ پاکستان پروگرام کے سمجھوتے کی دستاویزات پر دستخط ہوگئے ، اب بلوچستان کے طلباء سکالرشب پر اس نامور یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرسکیں گے اور اپنے صوبے کی خدمت کرسکیں گے۔

بہرحال بلوچستان کے نوجوانوں کی بڑی تعداد اعلیٰ تعلیم کے حصول میں دلچسپی رکھتی ہے۔

غریب نوجوانوں کے والدین اپنی کم آمدن کے باوجود اپنے اخراجات کو محدود کرکے بچوں کو بہترین جامعات میں پڑھانے کو ترجیح دیتے ہیں ،صوبے کے دور دراز اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان کوئٹہ کی بڑی جامعات میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ بعض دیگر صوبوں لاہور، کراچی اور ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں بھی تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اب بھی وہاں زیر تعلیم ہیں۔ بلوچستان کے نوجوان بیرون ممالک بھی اسکالر شپ کے ذریعے مزید تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں تاکہ وہ بلوچستان کی تعمیر اورترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں جس کی مثالیں اب بھی موجود ہیں کہ بلوچستان کے غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی ایک اچھی خاصی تعداد سرکاری عہدوں پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے جو ان کی محنت ،لگن اور علم دوستی کا ثبوت ہے۔

بہرحال بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے موجودہ صوبائی حکومت خاص کر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے انتہائی احسن قد م اٹھایا گیا ہے جو قابل ستائش ہے۔

گزشتہ دنوں حکومت بلوچستان اور آکسفورڈ پاکستان پروگرام کے سمجھوتے کی دستاویزات پر دستخط ہوگئے جس کے ساتھ ہی بلوچستان کے طلبہ کیلئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے دروازے کھل گئے۔لندن میں حکومت بلوچستان اور آکسفورڈ پاکستان پروگرام کے سمجھوتے پر دستخط کی تقریب میں ملالہ یوسفزئی، سینیٹرانوارالحق کاکڑ سمیت 150 مندوبین نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے آکسفورڈ کے لیڈی مارگریٹ ہال میں بینظیر اسکالر شپ پروگرام کا اعلان کیا۔اعلامیے کے مطابق بینظیربھٹو مسلم دنیا کی واحد لیڈر تھیں جن کی تصویر لیڈی مارگریٹ ہال میں آویزاں ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی کاکہنا تھا کہ بلوچستان کے ذہین طلبہ کوسائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور میتھ کیلئے اسکالرشپ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا غریب طالب علم وہاں پڑھے گا جہاں بینظیربھٹو اور دیگر ہستیوں نے تعلیم حاصل کی، جمہوریت اور سماجی ترقی میں تعلیم کا بنیادی کردار اہمیت کا حامل ہے اور طلبہ کی اعلیٰ تعلیمی مواقع تک رسائی بینظیر بھٹو کوخراج عقیدت پیش کرنے کی کڑی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ بلاول بھٹو کی رہنمائی میں نوجوانوں کی تعلیمی ترقی اورانہیںبااختیاربنانے کامشن جاری ہے، بینظیر بھٹو اسکالرشپ اس مشن پر عمل درآمد کی کڑی ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے تقریب میں اپنی فاؤنڈیشن کے ذریعے بلوچستان کے طلبہ کی مدد کی بھی یقین دہانی کرائی۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے اسکالر شپ ایک انقلابی قدم ہے اب اس غریب خطے کے نوجوان دنیا کی بہترین یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرینگے جس سے بلوچستان کو بہت فائدے پہنچے گااور ساتھ ہی نوجوانوں میں حصول تعلیم کی جستجو مزید بڑھے گی۔

بلوچستان جیسے خطے کے نوجوانوں کیلئے یہ تحفہ ان کے تابناک اور روشن مستقبل کی جانب بڑا قدم ہے ۔امید ہے کہ میرٹ کی بنیاد پر اسکالر شپ دیئے جائینگے جس سے بلوچستان کے تمام طبقے مستفید ہوں۔