اسلام آباد: ڈاکٹرز نے وزیراعظم نوازشریف کی صحت تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں سفر کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ کل لندن سے وطن واپس پہنچیں گے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے لندن میں تمام میڈیکل ٹیسٹ مکمل کرلیے گئے جنہیں ڈاکٹرز کی جانب سے کلیئر قرار دیا گیا ہے جب کہ وزیراعظم کی صحت بھی تسلی بخش قرار دی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق ڈاکٹرز نے وزیراعظم کو سفر کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے جس کے بعد وہ کل وطن واپسی کے لیے لندن کے لوٹن ایئرپورٹ سے روانہ ہوں گے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کل صبح لندن سے وطن روانہ ہوں گے اور وہ لاہور پہنچیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہیکہ وزیراعظم آرام کے لیے چند روز لاہور میں قیام کریں گے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نوازشریف 13 اپریل کو علاج کے لیے لندن گئے تھے جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کی لندن روانگی پر شدید تنقید کی تھی جب کہ آج کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم سمیت دیگر افراد اپنے نام پاناما لیکس سے نکلوانے کے لیے لندن گئے ہیں اور وزیراعظم وطن واپس نہیں آئیں گے۔وزیر اعظم وطن واپس آتے ہی پانامہ لیکس کے معاملہ پر حکومت کی اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے اہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ آئندہ ایک ماہ کے دوران اہم اور میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی فیصلے کر لئے گئے ہیں جن کا سنگ بنیاد ا ور افتتاحی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔ وزیر اعظم کے خاندانی ذرائع کے مطابق گزشتہ ر وز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی وزیر اعظم نواز شریف سے چرچل ہوٹل میں ہونے والی ملاقات میں تحریک انصاف کے الزامات کا ٹھوس انداز میں جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذ رائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ ڈاکٹرز کی طرف سے کلیئرنس ملتے ہی فوری وطن واپس جائیں تاکہ ان کے خلاف پاکستان کے بعض سیاسی حلقوں اور میڈیا کی طرف سے پھیلائی جانے والی بے بنیاد افواہوں کو ختم کیا جا سکے۔ وزیر اعظم چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کے بعد کافی مطمئن دکھائی دے رہے تھ یاو راس ملاقات میں وزیر اعظم کی وطن واپسی پر میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی کئی تجاویز پر غور کیا گیا۔ و زیر اعظم وطن واپس آتے ہی کراچی لاہو رموٹر وے کے حوالے سے اہم فیصلے کریں گے جبکہ بجلی کے منصوبوں کی تکمیل کو تیزی سے مکمل بنانے کیلئے وہ اہم اجلاسو ں کی صدارت کرینگے جبکہ گوادر پورٹ کا بھی دورہ کیا جائیگا جہاں وزیر اعظم کو چینی حکام کی طرف سے گوادر پورٹ کی تکمیل کیلئے اب تک ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی جائے گی اور سی پیک پر جاری کام پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی جائیگی۔