|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2024

کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے کہاہے کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے

ہمارے نوجوانوں کو روزگار دینے سے صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے ، وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ اپنی کابینہ کے ہمراہ بلوچستان آئیں اور بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر تمام مسائل کو افہام وتفہیم کے ذریعے حل کرے گیس بلوچستان سے نکل رہی ہے

پورے ملک تک پہنچ گئی لیکن ہمارے صوبے کے عوام آج بھی محروم ہیں ،بلوچستان میں زراعت کا شعبہ زیر زمین پانی نکالنے کیلئے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اندرون بلوچستان آج بھی تین گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہاکہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے میرا حلقہ انتخاب سریاب میں آج بھی گیس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ لکڑیوں پر کھاناپکارہے ہیں

جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام مشکلات کے شکار ہیں اگر بجٹ سے قبل ہم سے مشاورت کی جاتی تو بہتر طورپر اپنی تجاویز حکومت کو دیتے تاکہ وہ بہتر بجٹ بناتے ،

کوئٹہ جیسے شہر میں ہمارے پاس صحت کی بنیادی وسائل موجود ہیں ٹراما سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز حادثات میں ہمارے شہری جاںبحق ہورہے ہیں ،

انہوں نے کہاکہ گیس بلوچستان سے نکل رہی ہے پورے ملک تک پہنچ گئی لیکن ہمارے صوبے کے عوام آج بھی محروم ہیں ،بلوچستان میں زراعت کا شعبہ زیر زمین پانی نکالنے کیلئے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے

اندرون بلوچستان آج بھی تین گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جس کی وجہ سے زراعت سے وابستہ افراد مشکلات کے شکار ہیں اس طرف بھی توجہ دی جائے ،

ہمارے نوجوانوں کو روزگار دینے سے صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے ،ہمارے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس عزم کااظہار کیاہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرکے رہیں گے،

ہمیں بتایاجائے کہ بلوچستان میں کہاں کہاں وفاقی منصوبوں پر کام جاری ہے اور اس مد میں کتنے فنڈز اب تک خرچ ہوچکے ہیں اور ملازمتیں کتنی آئی ہیں اور کتنی بیچی گئی ہے ،بلوچستان کے کوٹے پر ملازمتوں میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کیاجائے ،

انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ اپنی کابینہ کے ہمراہ بلوچستان آئیں اور بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر تمام مسائل کو افہام وتفہیم کے ذریعے حل کرے ۔