|

وقتِ اشاعت :   June 26 – 2024

بلوچستان میں پولیو کا نیا کیس رپورٹ ہوگیا، رواں سال صوبے میں پولیو کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 5 ہوگئی۔

محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق بلوچستان میں پولیو کا نیا کیس قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوا جہاں 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

اس سے پہلے بھی رواں سال قلعہ عبداللہ سے پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوچکا ہے۔

نیا کیس رپورٹ ہونے کے بعد رواں سال بلوچستان میں پولیو کیسز کی تعداد 5 ہوگئی ہے ، اس سے قبل رواں سال بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی،چمن،قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ سے پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

رواں سال مجموعی طور پر پاکستان میں پولیو کا یہ چھٹا کیس ہے۔

اس سے پہلے سندھ میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہواتھا۔

بلوچستان سال 2022 اور 2023 میں پولیو فری صوبہ رہا تھاجبکہ اس سے قبل صوبے میں 2021 میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

بلوچستان میں 2020 میں پولیو کے ریکارڈ 26 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ سال 2015 سے اب تک بلوچستان میں مجموعی طورپر پولیو کے 59 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر کے بیشتر ممالک پولیو فری ہوچکے ہیں مگر پاکستان اور افغانستان میں اب بھی پولیو کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

اس کی ایک بڑی وجہ افغانستان بتائی جاتی ہے جہاں سے لوگ پاکستان آتے ہوئے یہ وائرس ساتھ لاتے ہیں۔

افغانستان میں پولیوسے متاثرین کی تعداد کئی زیادہ ہے لیکن حالات کی وجہ سے بہت سارے کیس رپورٹ نہیں ہوتے۔

بہرحال بلوچستان اور کے پی کی سرحدوں پر پولیو وائرس کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، یہاں ایسے پوائنٹس بنائے جائیں کہ پولیو وائرس کی منتقلی رک سکے۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پولیو کے خاتمے کے لیے ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس نے بھی شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت ،صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ملک سے پولیوکے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپنے بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے ملک کوپولیو سے پاک کرنا ہے، حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کارلائے گی، ہمیں اس مسئلے سے مؤثرانداز میں نمٹنا ہے۔

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ میں انسداد پولیو کی 6 مہمات مکمل کی گئی ہیں۔پاکستان میں گزشتہ تین سالوں میں پولیوکے خاتمے کے لیے مالی معاونت میں اضافہ ہوا،گزشتہ دو سالوں میں انسداد پولیوکے لیے مالی معاونت کا 30 فیصد حصہ گیٹس فاؤنڈیشن کا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے، بنیادی صحت اور بچوں کی بہتر نشونما میں گیٹس فاؤنڈیشن کی خدمات قابل ستائش ہیں۔

بہرحال موجودہ حالات کے پیش نظر حکومت ہنگامی بنیادوں پر پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ پاکستان پولیوفری ممالک میں شامل ہو جائے۔ والدین، علمائے کرام سمیت تمام مکاتب فکر کو بھی پولیو مہم کے حوالے سے اپنا مرکزی کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ مستقبل کے معمار عمر بھر کی معذوری سے بچ سکیں۔

پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کو زائل کرنے کیلئے بھی حکومت بھرپور طریقے سے آگاہی مہم چلائے تاکہ لوگوں میں شعور آئے اوروہ مہم میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔