|

وقتِ اشاعت :   April 21 – 2016

 کراچی: عدالت نے فراڈ کیس میں منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی گواہ سرفراز مرچنٹ کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ درخشاں کے رہائشی اسد عالم نیازی کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انھوں نے سرفراز مرچنٹ کے ساتھ کاروباری لین دین کی لیکن ملزم نے ان کے ساتھ 4 کروڑ روپے کا فراڈ کیا اور جو چیک انھیں دیا وہ جعلی نکلا اور بینک سے اسے باؤنس کردیا ہے۔ دوسری جانب پولیس رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سرفراز مرچنٹ گرفتاری کے خوف سے روپوش ہیں۔ عدالت نے فراڈ کیس میں دوسری مرتبہ سرفراز مرچنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ کو حکم دیا کہ سرفراز مرچنٹ کا قومی شناختی کارڈ بلاک کردیا جائے اور ان کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے ملزم کو گرفتار کر کے ہر صورت 16 مئی کو پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل بھی عدالت نے ایک فراڈ کیس میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی گواہ سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔