ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔
اشیاء خورد و نوش سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔
لوگوں کی قوت خرید جواب دے گئی ہے ہر طبقہ مہنگائی سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔
ایک طرف ٹیکسز کا اضافی بوجھ تنخواہ دار طبقہ پر لادھ دیا گیا ہے تو دوسری طرف دیہاڑی دار طبقہ تو نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا ہے مہنگائی کا ایک نیا ڈرون حملہ عوام پر کردیا گیا ہے جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ جائینگی۔
وفاقی حکومت نے آئندہ 15 دنوں کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔وزارت خزانہ نے پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھانے کانوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 99 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 275 روپے 60 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 18 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 283 روپے 63 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔مٹی کا تیل ایک روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 183روپے 71 پیسے فی لیٹر ہوگیا جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 24 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 166 روپے 25 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی برقرار ہے اور لیوی 60 روپے فی لیٹر برقرار رہے گی۔ اس سے قبل حکومت نے ملک بھر کیلئے بجلی مہنگی کر دی جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
۔گھریلوصارفین کیلئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12 روپے تک اضافے کیاگیا۔
ماہانہ200 یونٹ تک والے گھریلو صارفین کو 3 ماہ کیلئے اضافے سے مستثنٰی قرار دیا گیا ہے جبکہ باقی گھریلوصارفین کیلئے بجلی کا بنیادی ٹیرف فی یونٹ7.12 روپے تک بڑھادیا گیا۔
گھریلو صارفین کیلئے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48روپے 84 پیسے تک پہنچ گیا۔
ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف7.12 روپے اضافے سے34.26 روپے، ماہانہ 301 سے 400 یونٹ کا ٹیرف7.02 روپے اضافے سے 39.15 روپے ہوگیا۔ماہانہ401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف6.12روپے اضافے سے 41.36روپے، ماہانہ 501 سے 600 یونٹ کا ٹیرف6.12 روپے اضافے سے 42.78 روپے، ماہانہ 601 سے 700 یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافے سے43.92 روپے اور ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 48.84 روپے ہوگیا۔ٹیکسوں کو ملاکر سلیب کے حساب سے فی یونٹ ٹیرف کی قیمت مزید بڑھ جائے گی۔
ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کیلئے ایک یونٹ 3.95 روپے اور ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کیلئے ایک یونٹ 7.74 روپے رہے گا۔
اب اندازہ لگائیں کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی مہنگی ہونے کے بعد کونسا طبقہ متاثر نہیں ہوگا، حکومتی نمائندگان صرف یہ کہہ کر تسلی دیتے ہیں کہ مشکل وقت گزر گیا ہے اب ملک ترقی کی جانب گامزن ہورہا ہے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئے گی معاشی بدحالی ختم ہوگی ،یہ سب دعوے ہی ثابت ہورہے ہیں۔
آئی ایم ایف معاہدوں سے عوام کا بھرکس نکال دیا گیا ہے۔
حکمرانوں کی جانب سے قرضوں کا سارا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے جو سراسر زیادتی ہے ۔
خدارا حکومت اپنی معاشی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ،عوام مزید مہنگائی کا بوجھ اٹھا نہیں سکتی اگر ریلیف فراہم نہیں کیا جاسکتا تو عوام کیلئے مزید مشکلات بھی پیدا نہ کیے جائیں کہ ان کے لئے ہر روز اذیت ناک ثابت ہو۔