حیدرآباد دکن: بھارت کے نابینا نوجوان نے اپنی عزم و ہمت سے ایک کمپنی قائم کی ہے جس کی مالیت 50 کروڑ روپے سے ذیادہ ہے۔
سری کانت بولانت کی عمر23 برس ہے اوروہ پیدائشی طورپرنابینا ہیں، جب سری کانت پیدا ہوا تواس کے والدین کو جاننے والے مشورہ دیا کہ وہ اس پر اتنی محنت نہ کریں لیکن والدین نے ہمت نہیں ہاری اور اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے دن رات ایک کرکے وہ اعتماد فراہم کیا جس کی بدولت اس نے عزم وہمت کی وہ مثال قائم کی جو رہتی دنیا کے لئے مثال بن گئی۔
سری کانت نے خصوصی افراد کے لئے قائم اداروں میں تعلیم حاصل کی اوراس دوران جب وہ اپنے منصوبے لوگوں کو بتاتا تو اس کا مذاق اڑایا جاتا۔ سری کانت نے انڈیا کے سب سے جدید کالج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آٗئی ٹی) میں داخلہ لینے کی کوشش کی لیکن اس میں وہ کامیاب نہ ہوسکا اوراس کا داخلہ مسترد کردیا گیا لیکن اگلے برس ہی اس نے امریکا کے میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) میں داخلہ لے لیا جہاں سے 2012 میں تعلیم مکمل کرکے بھارت واپس آکربولانت انڈسٹری کی بنیاد جس کا بڑا حصہ شمسی توانائی سے چلتا ہے۔
آج سری کانت ایک کمپنی بولانت انڈسٹری کا مالک ہے اور یہاں کام کرنے والے زیادہ تر افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں، کمپنی میں ری سائیکل کاغذات اور پتوں سے ماحول دوست پیکجنگ مٹیریل تیار کئے جاتے ہیں۔ اب اس کمپنی کے 4 مراکز آندھرا پردیش، کرناٹکا اور تلنگانہ میں قائم ہیں اوران سب کے پیچھے سری کانت کی شبانہ روز محنت شامل ہے۔
بھارت کا نابینا نوجوان اپنی انتھک محنت سے کمپنی کا مالک بن گیا
وقتِ اشاعت : April 21 – 2016