لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 25 اپریل تیزی سے قریب آتی جا رہی ہے لیکن ابھی تک کسی بھی پاکستانی کوچ نے اس عہدے کیلئے درخواست نہیں دی لیکن نصف درجن سے زائد غیر ملکی کوچز نے کوچنگ میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کو اب بھی امید ہے کہ سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید سمیت پاکستان سے ہی چند امیدوار ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست دیں گے۔
پاکستانی کرکٹرز نے تو اس نوکری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی لیکن غیر ملکی کوچز اس عہدے کے حصول میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں جن میں چند بڑے نام بھی شامل ہیں۔
اس دوڑ میں سابق آسٹریلین کھلاڑیوں ڈین جونز، ٹام موڈی، اسٹورٹ لا اور جمی سیڈل سمیت جنوبی افریقہ کے مکی آرتھر اور زمبابوین فلاور برادران شامل ہیں۔
یہ عہدہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد وقار یونس کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے سبب خالی ہوا تھا۔
اس سے قبل عاقب جاوید کو عہدے کیلئے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا تھا تاہم پی سی بی کی جانب سے کوچ کی تلاش کیلئے وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل دو رکنی پینل تشکیل دیے جانے پر عاقب دستبردار ہو گئے تھے اور الزام عائد کیا تھا کہ کمیٹی پہلے ہی غیر ملکی کوچ کی تقرری کیلئے اپنا ذہن بنا چکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کے دور میں کامیابی کے ساتھ گرین شرٹس کی کوچنگ کرنے والے سابق اوپنر محسن خان نے بھی ہیڈ کوچ کے عہدے میں دلچسپی ظاہر کی تھی اور پی سی بی کی جانب سے چیف سلیکٹر بننے کی پیشکش مسترد کر دی تھی۔
تاہم محسن نے عہدے کیلئے درخواست دینے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا تھا کہ انہیں انہیں اس کمیٹی کو اپنی قابلیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ وسیم اکرم اور رمیز راجہ دونوں ہی ان ہی جونیئر ہیں۔