|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس صاحب آپ نے وعدہ کیا تھا کوئی اغواء نہیں ہوگا، سوموٹو لےکر چوہدری امتیاز کو بازیاب کروائیں۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر  نے کہا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا، اگر چوہدری امتیاز کے ساتھ کچھ ہوگیا تو ڈی پی او ذمہ دار ہوں گے، حکومتیں مستقل نہیں ہوتیں، یہ حکومت جلد ختم ہو جائے گی، یہ ایک پختون کا وعدہ ہے اگر چوہدری امتیاز کو کچھ ہوا تو ڈی پی او سے حساب لوں گا، بندوق کے زور پر ملک نہیں چلایا جاسکتا۔

 اسد قیصر نے کہا کہ خیبر پختونخوا، بلوچستان اور لاہور میں بد امنی کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، پارلمینٹ کو ہم ربڑ اسٹیمپ سمجھتے تھے آپ اپنے عمل سے یہی کررہے ہو، تمام آفیسر سے کہتا ہوں جو کام کرنا ہے قانون کے مطابق کریں، اگر کسی کے ایجنٹ بنو گے تو مشکل ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ یہ ملک ہماری آنے والی نسلوں کی امانت ہے، ہم سے حکومت اور اداروں سے پوچھ گچھ ہوگی، حاجی امتیاز کے ساتھ جو ہو رہا ہے جمہوری ملک میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، جس شخص کو قوم نے ووٹ دیا وہ آج مسنگ ہے، کیا 8 فروری کے انتخابات شفاف تھے؟ 17 سیٹوں والی جماعت کو بٹھا دیا ہے۔

علی محمد نے کہا کہ 15 دن گزر چکے ہیں الیکشن کمیشن جواب دے کیا یہ توہین عدالت نہیں، ہم نے کبھی نہیں سنا کہ پولیس پر کوئی حملہ آور ہوکر ملزم ہی چھڑا لے، یہ سب کچھ مریم نواز کے پنجاب میں ہو رہا ہے، مریم نواز کیا یہ آپ کر رہی ہیں؟ اگر نہیں تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں، سپریم کورٹ نے آزاد فیصلوں کا کہا، آپ لوگوں کو اٹھا رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آپ کو انصاف سپریم کورٹ ہی دے سکتی ہے، کل آپ یہ قانون بھی پاس کریں گے کہ سپریم کورٹ کو ختم کیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ریورس کیا جا رہا ہے، آپ جو ترمیم لارہے ہیں کیا اس کا اطلاق ماضی کے فیصلے پر ہوگا یا مستقبل کے؟ پاکستان کو ایسا ملک نہ بنائیں جہاں لوگوں کو سیاست سے نفرت ہوجائے۔