کوئٹہ: نیشنل پارٹی کی رکن بلوچستان اسمبلی کلثوم نیازبلوچ نے اسمبلی اجلاس میں پوائنٹ آف آڈرپر کہا ہے کہ بلوچستان کی بیروکریسی بے لگام ہو چکی ہے جو کرتے ہے جیسا کرتے ہے
ان سے کوئی طلب نہیں کر سکتا کیونکہ ان کو طاقت ور حلقوں کی پشت پناہی حاصل ہے ان کو سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی نے میرا عوامی کام کرنے کے بجائے مجھ کمرے سے باہر نکلنے کوکہا اس ایوان کے توسط سے کہتی ہوں کے بلوچستان کی روایت ہے کہ کوئی بھی جنگ ہوں
جہاں خاتون بھی جائے تو قتل کا خون بھی معاف کر دیا جاتا ہے اور بلوچستان میں خواتین کا احترام دیتے ہے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی نے مجھ بحشیت رکن اسمبلی مجھ اپنے کمرے سے باہر نکال کر میرے ساتھ بدتمیزی کی ہے انہوں نے کہا کہ شہیدنواب اکبر بگٹی نے کہا تھا کہ کہتے ہے کہ ہماری جنگ میں خواتیں مستسنی ہوتی ہے
لیکن اگر ایسے بر لگام لوگ خواتیں کے ساتھ بدتمیزی کرے تو میں سمجھتی ہوں کے بلوچستان کی روایت کو روندنے کے مترادف ہے اپنے بدماشی دیکھاتے ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے میڈم اسپیکرکے آپ سیکرٹری کو اسمبلی میں طلب کر کے ان سے جواب طلب کرے اور میں اسمبلی اجلاس سے واک آوٹ کرتی ہوں