دالبندین: دالبندین سمیت چاغی کے مختلف علاقوں میں چھٹے روز بھی معمولات زندگی بری طرح متاثر تمام شاہراہوں کے ساتھ دالبندین میں تمام دکانین مارکیٹیں بند،عوام پریشان تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبندین، تفتان،نوکنڈی، چاگئے چٹھے روز بھی مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال تمام کاروباری مراکز بند، پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ جام گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، عوام پریشان مشتعل مظاہرین نے دالبندین کے مختلف دونوں بائی پاس گشت کرتے رہے
دن بھر آنکھ مچولی کا کھیل چلتا رہا مشتعل مظاہرین نے نعرے بازی کی گئی، ہمارے تمام گرفتار ساتھیوں کو فورا رہا کیا جائے دوسری جانب تاجر برادری مسلسل دکانیں اور سڑکیں بند کرنے سے سخت پریشان نظر آئے شہر کی مسلسل بندش سے لوگوں کے روزمرہ استعمال ہونے والے اشیاء خوردونوش خریدنے کے لئے صبح ایک دو گھنٹے دورانیے کے لئے وقفہ دیا گیا
اور اس کے بعد تمام دوکانیں شام تک بند رہیں،بلوچ یکجہتی کمیٹی والوں نے کہا ہمیں مشتعل مظاہرین سے کوئی واسطہ نہیں ہے ہمارا مرکزی کال پر پر امن احتجاج کرتے ہیں،
ادھر انتظامیہ مشتعل مظاہرین کو کنٹرول نہ کرنے اور بے بس دکھائی دینے پر انتظامیہ کی کارکردگی پر عوامی حلقوں اور تاجر برادری نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا مسلسل چھٹے روز سے بھی شہر کو بند رکھنا لوگوں کے ساتھ ظلم اور نا انصافی ہے
ہڑتال کی بھی ٹائم ٹیبل ہوتا ہے اس طرح نہیں ہے کہ چھٹے روز جمعہ مبارک کے دن مکمل شہر اور شاہراہ کو بند رکھا گیا اور دوسری طرف شاہراؤں کو بند کرکے عوام کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عوام حلقوں نے چاغی انتظامیہ اور پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین سے بات چیت کرکے احتجاج کو فورا ختم کریں اور اور پاک ایران شاہراہ اور دونوں اطراف بائی پاس کو عام آدمی اور ٹرانسپورٹروں کے لئے کھلا جائے تاکہ مسلہ حل ہوں انھوں نے کہا احتجاج سے زیادہ عوام سخت متاثر ہوئی ہیں فورا اس مسلے کو حل کیا جائے