پشین : پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع پشین کے زیر اہتمام پشین لیویز چوکیوں، جان اڈہ کے قریب ٹریفک پولیس، زلزلہ چوک پر پولیس پر بم دھماکے اور ان تمام افسوسناک و دردناک واقعات سمیت ضلع پشین میں مجموعی طور پر بدامنی، دہشتگردی، چوری، ڈکیتی، منشیات فروشی، بھتہ خوری اور جرائم پیشہ واقعات میں اضافے اور عوام کے سرومال کی عدم تحفظ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے اور جلسے سے پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال، ضلع سیکرٹری عمر خان ترین، تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر زین العابدین،علی محمد کلیوال نے خطاب کیا۔
اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اقبال خان بٹے زئی، حاجی اکبر، عبدالواجد وطنپال،، ملک منظور اچکزئی ودیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت پشتونخوا وطن میں امن و امان کو خراب کیا جارہا ہے گزشتہ روز پشین میں رونماء ہونے والے واقعات اس منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد پورے پشتونخوا وطن کو عالمی مفادات کے لیے یہاں کے امن و امان کو تہہ و بالا کرکے یہاں پر پہلے سے اعلان شدہ عزم استحکام آپریشن کے لیے راہ ہموار کی جا سکے۔
لیکن ہم واضع کرنا چاہیتے ہیں کہ پشتونخوا وطن پر اس طرح کے عزائم کی تکمیل کے لیے کسی کو کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
مقررین نے کہا کہ سرے عام نہتے و بے گناہ عوام کو قتل کرکے قاتلوں کا فرار ہونے میں کامیاب ہونے کا مقصد صاف واضع ہے کہ ان ملزمان کو کھلی چھوٹحاصل ہے۔
کیونکہ آج تک کسی بھی واقعے میں ملوث کرداروں کونہ ہی بے نقاب کیا گیا اور نہ ہی انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا گیا ہے۔
مقررین نے کہا کہ یہ سب کچھ ہمارے اوپر جنگ مسلط کرنے کے لیے کیا جارہا ہے جس کے مقاصد ان بیرونی ممالک سے ڈالر بٹورنا ہے جن کی ہمارے وطن اور وسائل پربُری نظریں ہیں اور اس طرح ملک اور خطے کے حالات کو مزید گھمبیر بنا کر پشتونخوا وطن کو جنگ کے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔
مقررین نے کہا کہ 8 فروری کو الیکشن کے نام پر جو اکشن کرایا گیا اور فارم 47 کے ذریعے جن نام نہاد اسمبلیوں کی تشکیل کی گئی اس کا مقصد یہی تھا کہ آنے والے وقتوں میں اپنے مزموم مقاصد کی تکمیل کی جاسکے۔
مقررین نے کہا کہ پورے پشتونخوا وطن کے تمام قدرتی وسائل سے مالامال علاقوں پر سیکورٹی ادارے قابض ہیں وہاں پر آئے روز امن و امان کے مسائل پیدا کیے جارہے ہیں۔
گزشتہ دنوں ہرنائی میں دن دھاڑے کوئلے سے لوڈ ٹرکوں پر فائرنگ کرکے ڈرائیوروں کو شدید زخمی اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئیں،دکی میں ایک مرتبہ کوئلے سے لدے ٹرکوں کو نذر آتش کیے گئے۔
اب تقریبا دو ماہ ہونے کو ہیں کہ کوئلے کے ہزاروں مائینز کو بند کیے گئے ہیں۔
ہمارے عوام کو دو وقت کی روزی روٹی کمانے کے لیے سرومال کا تحفظ حاصل نہیں۔
ہمارے لیے روزگار کے دروازے بند کیے گئے ہیں۔مقررین نے کہاکہ بجلی کی عدم فراہمی سے زراعت کا شعبہ مکمل تباہی کے دہانے پر ہے،سندھ اور پنجاب میں پشتون کاروباری حضرات کے کاروبار پر وہاں کے متعصب پولیس اور دیگر ادراے انھیں بے جا تنگ کرکے روزگار سے بے دخل کرنے پے تلے ہوئے ہیں ایسے حالات میں ملک بھر میں پشتونوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک اب ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔ مقررین نے کہا کہ ان مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے ملک بھر کے عوام کو متحد ہو کر ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی پارلیمنٹ کی خودمختاری،آئین کی بالادستی،ملک میں از سرے نو صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے جدوجہد تیز کرنا ہوگا۔جب ملک میں حقیقی جمہوریت بحال ہوگی،آئین کی بالادستی و قانون کی حکمرانی ہوگی تو پھر کوئی مائی کا لعل ملک کو بیرونی دنیا اور اپنے ذاتی مفادات کی خاطر اپنے عوام کو اس طرح قاتلوں، مجرموں، منشیات فروشوں،ڈاکہ ماروں، بھتہ خوروں، ظالموں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑسکے گا۔
مقررین نے دہشتگردانہ واقعات میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ضلع میں امن وامان کی قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے ہیکلزئی، ملیزئی لیویز چوکیوں پر شہیدہونیوالے یاسر خان، قدیر خان کی شہادت پر ان کے خاندانوں سے دلی دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور شہدا کی درجات کی بلندی اور پسماندہ گان کے صبر جمیل جبکہ جان اڈہ واقعہ میں شدید زخمی ہونیوالے ٹریفک پولیس اہلکار مصطفی خان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی