|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2024

کوئٹہ:  سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہزاروں لوگوں کا احتجاج،

قربانیوں اور تکلیف سے گزرنا ریاستی نظام کیخلاف ریفرنڈم ہے، فارم 47 اور انتخابی ٹینڈر کی بنیاد پر اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو ایک نہ ایک دن اس خون ریزی کا جواب دینا پڑئیگا۔

اپنے جاری مذمتی بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بلوچ نوجوانوں، خواتین کا شدت کیساتھ جاری احتجاج ریاست کے جعلی سیاسی نظام اور استحصالی پالیسیوں سے بیزاری کا اظہار ہے،

ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا احتجاج، قربانیوں اور تکالیف سے گزرنا ریاستی نظام کیخلاف ریفرنڈم ہے، ریاست اور اس کے طاقتور اداروں نے بلوچستان کو سیاسی، سماجی، معاشی، معاشرتی استحصال کا شکار کیا ہے جس کے نتیجے میں یہ آتش فشاں پھٹا اور بلوچستان کے نوجوانوں اور خواتین نے وفاق کو پیغام دیا کہ ریاست کا یہ رویہ انہیں قبول نہیں ہے

اگر یہی رویہ برقرار رہا توآئندہ حالات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہوں گے، انہوں نے کہاکہ فارم 47 اور انتخابی ٹینڈر کی بنیاد پر اسمبلی میں بیٹھے لوگوں سے ایک نہ ایک دن بلوچستان کے حقیقی سیاسی لوگ اور تاریخ دان جواب مانگیں گے

کہ جب بلوچستان کے لوگ اپنے حقوق کیلئے احتجاج کررہے تھے منصب پر بیٹھے لوگ احتجاج کرنے والوں کا خون بہانے کے احکامات جاری کررہے تھے یقینا ایک دن اس کا حساب ضرور ہوگا۔انہوں نے سیاسی کارکنوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سیاسی کارکن آئندہ نسلوں کی خوشحالی کے لیے اپنی جدوجہد کو سنجیدگی اور منظم انداز سے آگئے لیکر بڑھیں۔