اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ انور ظہیر جمالی کے دررہ ترکی کے باعث پاناما لیکس پر کمیشن کا معاملہ ایک بار پھر التوا کا شکار ہو گیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی ایک ہفتے کے لئے ترکی کے دورے پر ہیں اور وطن واپسی کے بعد حکومتی خط کا جائزہ لیں گے۔ دوسری جانب قائم مقام چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ کمیشن کا فیصلہ چیف جسٹس انور ظہر جمالی ہی کریں گے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا اعلان کردہ جوڈیشل کمیشن 1956 کے ایکٹ کے تحت بنا جو مکمل طور پر آزاد اور با اختیار ہو گا۔ وفاقی حکومت نے کمیشن سے متعلق تمام متعلقہ اداروں کو بھی آگاہ کردیا ہے کہ کمیشن تحقیقات کے لئے کسی بھی شخص کو بلا سکتا ہے، اس کے علاوہ کمیشن کو غیر ملکی آڈٹ فرم تک رسائی کا اختیار بھی حاصل ہو گا جب کہ اس حوالے سے تمام تر اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو خط لکھا تھا تاہم چیف جسٹس آج ایک ہفتے کے لئے ترکی کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں اور وہ وطن واپسی پر یکم مئی کو دوبارہ اپنے عہدے کا جارچ سنبھالیں گے۔
پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن کا معاملہ مزید التوا کا شکار
وقتِ اشاعت : April 23 – 2016