اسلام آباد:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سعودی عرب کے سفیر اور ان کے ساتھ آئے ہوئے مسجد نبویﷺ کے امام اور ان کے وفد کو انتہائی احترام کے ساتھ خوش آمدید کہتا ہوں
یہ ان کی سرزمین ہے اپنے گھر آئے ہیں۔ چاہے کوئی کچھ بھی کہے اہل سعود مکہ مکرمہ کے حکمران اسلامی دنیا کے انتہائی ذمہ دار لوگ ہیں۔
میں اپنی طرف سے اپنی پارٹی کی طرف سے تمام پاکستان کے صحیح لوگوں کی طرف سے جناب محترم پرنس سلمان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے سعودی وایران کے درمیان جو فاصلے اور درویاں تھیں اس کو ختم کرنے کی ایک دوسرے کے نزدیک آنے کی کوشش کی ہے یہ تمام عالم اسلام پر انکا احسان ہوگا
یہ اس لائن پر آگے بڑھ رہے ہیں اب جس طرح ہمارا ملک مشکلات میں ہے اسی طرح اسلامی ممالک پچاس سے بھی زیادہ ہیں ہماری مشکلات ہماری کمزوریاںف اس سے بھی زیادہ ہیں ۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اسلا م کے لغوی معنی ہے اللہ کی مرضی کے سامنے سر تسلیم خم کرنا۔کیا ہم اس روح کے ساتھ ہیں؟
یا آج جو اس سیشن کی تلاوت امام صاحب نے کی (وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا)جس کا ترجمہّ(اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو) کیا ہم نے اس کو مضبوطی سے پکڑا ہے، میں درخواست کرونگا شہزادہ سلمان کو ہم مشکل میں ہیں لیکن یہ کرسکتے ہیں کہ عالم اسلام کو نزدیک لائیں۔
ہم کتنے کمزور ہیں اگر چہ ایک لحاظ سے ہم کمزور نہیں ہیں معاشی طور پر ہمارے پاس کھربوں کے ڈالر،تقریباً 60۔ 70لاکھ سے اوپر ہماری افواج ہیں، ٹینکس، جہاز ہیں لیکن ہم میں وہ اتحاد واتفاق نہیں ہے جو وہ (وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا) کا حکم ہے۔
ہم اتنے کمزور ہیں کہ ہم نے بحیثیت مسلمان اجتماعی طور پر یہ اعلان نہیں کیا ہے کہ نیتن یاھو جنگی مجرم ہے وہ فلسطینیوں کا قاتل ہے۔ اس نے فلسطین کے لاکھوں ماؤں، بہنوں بچوں کاقتل کیا ہے ہمیں کہنا چاہیے اور قائل کرنا چاہیے بحیثیت مسلمان آج ترکی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیکا قرار داد میں شامل ہورہے ہیں۔ اسلام کی طرف سے ہم سب کی طرف سے کم سے کم جس طرح وہ جنگ عظیم میں مشہور عدالت بنی تھی۔
بالکل تمام اسلام کی طرف سے یہ فیصلہ ہونا چاہیے کہ نیتن یاھو جنگی مجرم ہے ان پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
ہم یہ بھی نہیں کرسکتے۔اس پر میں درخواست کرتا ہوں جناب پرنس سلمان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جس طرح انہوں نے کوشش کی ہے ایران کے ساتھ نزدیک ہونے کی اسی طرح انہیں مل کر عالم اسلام کو اکھٹا کرنا چاہیے۔ بہت بڑی طاقت ہے پیسہ بھی ہے ارادہ بھی ہے کچھ کمزوریاں ہیں۔(وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا) اللہ کی وہ رسی پکڑ لیں اور توبتہ النصوح کرنی ہے ہم سب کو۔ خدا آپ کا حامی وناصر ہو۔