|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2024

کوئٹہ:  ایس بی کے متاثرہ امیدواروں عابد ، یاور عباس، رضوان، نیاز، عابد، عرفان نے ایس بی کے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے میرٹ کو پامال کرتے ہوئے حقدار امیدواروں کی بجائے نا کام ہونے والے امیدواروں سے پیسے لیکر پاس کیا ہے

جس سے کامیاب امیدواروں کی حق تلفی ہونے کے ساتھ ان کا مستقبل دائو پر لگادیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ اور وزیرا علیٰ کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ منسوخ کرکے دوبارہ ٹیسٹ لیکر بھرتیاں کی جائیں

اور کمیٹی کے ذریعے حقائق سامنے لاکر حقداروں کو حق دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیسے کے ذریعے قابل محنتی امیدواروں کی حق تلفی کی گئی ہے

جس کا خمیازہ آنے والے دور میں طلباء کو بھگتنا پڑے گا نا اہل لوگ اب انٹرویو دینے سے کتراتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ وہ قابلیت کے بل بوتے پر نہیں بلکہ پیسے کے ذریعے آئے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ

اس کی صاف شفاف تحقیقات کرکے اہل امیدواروں کو ان کا حق دیا جائے۔ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں

جو ایجوکیشن ریکروٹمنٹ پالیسی 2019ء کے پیپر نمبر 1 شق نمبر ایف کے مطابق سیکرٹریز ڈی آر سی کی پروسس کی نگرانی کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میرٹ کی پامالی کی گئی تو ہماری آنے والی نسلیں جہالت کے اندھیروں میں دھنستی چلی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ 2019ء پالیسی کے مطابق بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہئیں تھی لیکن حالیہ بھرتیاں مشکوک ہیں ان بھرتیوں کے تمام شواہد ہمارے پاس موجود ہیں دوران سماعت پاس ہونے والے ٹوٹل 4200 امیدوار ہیں مگراب ان کی تعداد بڑھا دی گئی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح میرٹ کا جنازہ نکالا گیا ہے۔

بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی وجہ سے سینکڑوں سکول غیر فعال ہے ںجس کا خمیازہ مستقبل کے معماروں کو بھگتنا پڑرہا ہے سابق دور حکومت میں ایس بی کے ٹیسٹنگ کنڈکٹ کے ذریعے محکمہ تعلیم کی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے بلوچستان کے نوجوانوں نے ٹیسٹ دیئے ۔

ایسے بھی امیدوار ہیں جن کے نمبرز کم تھے ان کے پاس پروفیشنل ڈگری بھی نہیں اس کے باوجود انہیں ڈگری کے نمبر دیئے گئے ہیں۔

بعض امیدواروں کو شارٹ لسٹ سے میرٹ لسٹ پر لایا گیا ہے۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹیسٹ کو منسوخ کرکے دوبارہ صاف شفاف بھرتی کا عمل شروع کیا جائے۔