کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں صدارتی امیدوار جسٹس (ر) ظہوراحمد شاہوانی نے کہا ہے کہ جب سے پاکستان وجود میں آیا ہے
صوبہ بلوچستان کی قسمت کے فیصلے لاہوراوراسلام آباد میں ہوتے ہیں اپنے منظور نظر لوگوں کو مختلف طریقوں سے الیکشن میں کامیاب اور مختلف پارٹیوں میں شامل کرکے پھر حکومت کرنیض کا اختیارتفویض کرتے ہیں اوراپنے مقاصد کی تکمیل کیلئے کام کرتے ہیں جن میںعوام کے مسائل سے کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔
یہ بات انہوں نے الیکشن مہم کے سلسلے میں کراچی ،حیدرآباد،لاڑکانہ ،سکھر میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی جسٹس (ر) ظہوراحمد شاہوانی وکلاء سے ملاقاتوں کے بعد دوبارہ کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 76سالوں سے وہی چہرے نظر آتے ہیںجس کی وجہ سے صوبے کے حالات روز بروز گھمبیر ہوتے جارہے ہیں
اور عام عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے گزشتہ انتخآبات میں باپ پارٹی بنائی گئی اور ان تمام منظور نظر لوگوں کو شامل کیا گیا اور حکومت حوالے کی گئی
انکی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے اسے ختم کیا گیا اور انہی لوگوں کو او دو بڑی پارٹیوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی میں شامل کرایا گیا اور حکومت حوالے کی گئی جس کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے اور اب تو وکلاء گروپس بھی بلوچستان کے فیصلے لاہور میں کرتے ہیں جن میں بلوچستان کے وکلاء کے عمل دخل و رائے کا احترام نہیں ہوتا اور صوبے کے مظلوم وکلاء کریم آف سوسائٹی معمولی مراعات کے عوض ان کے فیصلے قبول کرلیتے ہیں موجودہ الیکشن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اسکا واضح ثبوت ہیں
جس میں ایک آن سروس ملازم کو پانچ ماہ قبل لاہور بلاکر امیدوار بنایا گیااور پھر ملازمت سے دو ماہ قبل استعفیٰ دلاکر کسی اور کو سیاسی رشوت کے طور پر عہدہ سونپا گیا جو وکلاء کی توہین ہے
اس وقت جو دو گروپس الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ایک مسلم لیگ(ن) کی بی ٹیم اور دوسرا پی ٹی آئی جن کا وکلاء کے مسائل اورقانون کی بالادستی ،آئین کی حکمرانی ،بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور عدلیہ کی آزادی سے کوئی تعلق و واسطہ نہیں ہیں بلکہ عدلیہ میں تقسیم کے عمل کو پروان چڑھارہے ہیںجو کسی بھی طور پر ملک اوراس ادارے کی خدمت نہیں ہے۔