|

وقتِ اشاعت :   August 10 – 2024

کوئٹہ :  بیو ٹمز اسٹاف ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام ہفتہ کو ملاز مین کو مکمل تنخو اہیں ادا نہ کر نے ،ادارے میں کر پشن اور میرٹ کے خلاف اقد ا مات کے خلاف کوئٹہ پر یس کلب کے باہر احتجا جی مظاہر ہ کیا گیا ۔

جس میں بیو ٹمز ملاز مین سمیت اور سول سو سا ئٹی کے ممبر ان نے کثیر تعداد میں شر کت کی ،مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے بیو ٹمز اسٹاف ایسو سی ایشن کے صدر سہیل انو ر نے کہا کہ ادارہ کر پشن اقر با پر وری اور میرٹ کے خلاف اقدا مات میں سب سے آ گے ہے لیکن ملازمین کو ابھی تک وقت پر تنخو اہ دینے ،

ہا ئو س دیگر ز یشن ، ہیلتھ پا لیسی ، ملاز کو بو نس دینے، جی پی فنڈاور پنشن کے مسائل کو حل کر نے میں نا کا م ہے

مو جودہ وائس چانسلر نے اساتذ ہ کی اسٹڈ ی لیو ود پے اور طلبا ء کے اسکا لر شپس بھی بند کر دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکو مت بلوچستان تنخو اہو ں کے مسئلے کو مستقل بنیا دوں پر حل کرے اور بیو ٹمز میں گز شتہ دس سالوں کا فنا نشل ، انتظا می آ ڈٹ کر ے کیو نکہ ادارے میں آج بھی کر پشن کا با ز ا ر گر م ہے ۔

سہیل انو ر نے کہا کہ یو نیورسٹی کے تکتو کیمپس اور مسلم باغ کیمپس میں نا قص بلڈ نگ کی تعمیر ، سوار پر ا جیکٹ میں کرپشن EFUانشور ینس سکینڈل ، ایچ ای سی کے ضو ابط سے ہٹ کر پر ومو شنز حتی کہ مو جودہ رجسٹر ار ڈاکٹر زاہد رئوف جو کہ غیر قانو نی طرز پر پر و موٹ ہو کر پر وفیسر بنے اسی کوتما م انتظا می امو ر دینا ادارے کے ساتھ ظلم کر نا ہے اس غیر قا نو نی پر و مو شن پر و ائس چانسلر کو انکو ائری کر انے کی درخو است بھی دی گئی

مگر اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی البتہ کر پشن اور جعلی پر و مو شنز پر آواز اٹھا نے پر ملاز مین کو د ھمکیاں دینا ، جعلی کیسز بنا کر گرفتا ر کر انا شو کا ز نو ٹسز دینا اوردوسرے کیمپس میں ٹر انسفر کر نا مو جودہ وائس چا نسلر کی ایک سال کی کار کر د گی رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مو جو دہ وائس چانسلر خو د کوپا کستان کا پہلااے آئی پی ایچ ڈی کہتے پھر تے ہیں مگر در حقیقت انکو صر ف ملاز م اور طلبا ء دشمن فیصلے لینے کے لئے ادارے پر مسلط کیا گیا ہے 1سال کے دور ان صو بے کے 40سے زا ئد سینئر پرو فیسر استعفیٰ دے کر جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ طلبا ء کے اسکائر شپس ختم کر کے فیسوں میں بھی بے تحا شا اضا فہ کیا گیا بی ایس اے حکومت بلو چستان سے مطا لبہ کر تی ہے کہ نہ صرف تنخو اہوں کا مسئلہ حل کیا جا ئے بلکہ دیگر تما م مسائل حل کر کے مو جودہ وائس چانسلر اور بیو ٹمز انتظا میہ کا بھی احتساب کیا جائے تاکہ ادارے میں کرپشن اور اقر با پروری کا خاتمہ ہو ۔