|

وقتِ اشاعت :   August 11 – 2024

کوئٹہ: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے نوجوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں کہا کہ پل پل بدلتی دنیا میں سردست نوجوانوں کی شناخت کا بدلتا ہوا منظر نامہ اور باہمی اشتراک پر مبنی سماج میں انکی انفرادیت اور مطابقت کے درمیان توازن قائم کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے.

نوجوان طبقہ کو سمجھنے کیلئے ابھرتے ہوئے رجحانات، سوشل میڈیا کے اثرات، منافع بخش مواقع اور سماجی تبدیلی کو چلانے کے جذبے کو پہچاننے کی اشد ضرورت ہے۔

اس ضمن میں ضروری ہے کہ پالیسی سازی اور فیصلہ سازی کے عمل کے ذریعے ان کی آواز سنی جائے اور ان کے حقوق و مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات اٹھائے جائیں.

اکیسویں صدی کی ڈیجیٹل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس ترقی یافتہ دور کے آن لائن کاروبار میں ہمارے بیروزگار نوجوانوں کیلئے بھی بیشمار منافع بخش مواقع دستیاب ہیں. بولان میڈیکل یونیورسٹی میں پہلی بار مختلف بی ایس پروگرامز متعارف کرائے ہیں جس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے.

ای- کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس کے عروج کے ساتھ، نوجوان اب اپنے شوق کو منافع بخش کاروبار میں تبدیل سکتے ہیں نوجوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں گورنر مندوخیل نے کہا کہ ایک اب تو ایک بیروزگار شخص اپنے گھر بیٹھے پل پل بدلتی دنیا کی عالمی معاشی و تجارتی منڈیوں تک رسائی حاصل کر کے سرکاری ملازمت کی تلاش میں رہنے کی بجائے دوسروں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کر سکتا ہے لہذا ضروری ہے

کہ ہمارے نوجوان آن لائن انٹرپرینیورشپ کو اپنا کر اپنی پوشیدہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کریں اور اپنے خاندان کیلئے ایک بہترین کفیل کا کردار ادا کریں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سرکاری سروس سیکٹر بہت محدود ہے علاوہ ازیں ہمارے بڑے تعلیمی اداروں سے ہر سال لاکھوں افراد فارغ التحصیل ہوتے جا رہے ہیں جبکہ حکومت ان لاکھوں میں سے چند ہزار کو بھی روزگار فراہم کی پوزیشن میں نہیں ہے.

اسی لیے ہر گزرتے برس کے ساتھ بیروزگار نوجوانوں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے. اس کا واحد حل یہ ہے کہ ہم پبلک سیکٹر کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی مستحکم بنائیں، کارخانے اور انڈسٹری کے قیام کو ترقی اور تقویت فراہم کریں اور نئی نسل کو کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ جدید مہارتیں سکھانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ ہمارا کوئی ایک نوجوان بھی معاشی اعتبار سے اپنے گھر پر بوجھ نہ بنے.

اسطرح وہ قومی پیداوار اور ملکی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی صلاحیت بھی پیدا کریگا. آئیے ہم جدید سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تمام ثمرات سے بھرپور استفادہ کر کے اپنے بیروزگار نوجوانوں کو اس ڈیجیٹل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب سے فائدہ اٹھانے کیلئے بااختیار بنائیں کیونکہ ان کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کا راز بھی اسی میں پوشیدہ ہے۔