کوئٹہ: ینگ فارماسسٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ صوبے میں پہلے سے ہی عالمی درجے کا سرکاری ہسپتال ناپید ہے۔
بچے کچے دو ہسپتال اور ایک ٹراما مرکز کو ایک مذموم سازش کے تحت نجکاری اور تباہی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ جیسے مرکزی شہر میں عالمی معیار کے سرکاری ہسپتال کی فراہمی کی بجائے موجودہ دو بڑے ہسپتالوں سول سنڈیمن اور بی ایم سی کو کھنڈرات میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انہوں کہا کہ ہم حکومت اور ہیلتھ کہ ملازم دشمن یونینز کی ملی بھگت سے لاعلم نہیں ہے اور وقت آنے پہ ان تمام کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔
ترجمان نے موجودہ حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہوش کہ ناخون لے اور موجودہ ٹراما کو بڑھتی ہوی آبادی کہ پیش نظر شہر کے وسط میں رہنے دیں
اور سپینی روڈ پر منتقل کرنے کی بجائے الگ ٹراما سینٹر کا قیام عمل میں لائیں۔ بصورت دیگر دوسرے ہیلتھ ورکرز کے ساتھ مل کر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور قانونی راستہ بھی اپنا سکتے ہیں