تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سید ظہور شاہ ہاشمی کے مجسمے کی توڑ پھوڑ کا عمل ہمارے ثقافتی ورثے،
لسانی شناخت اور اجتماعی یاد داشت پر براہ راست حملہ ہے۔ بلوچی ادب میں سید ظہور شاہ ہاشمی کی خدمات بے مثال ہیں۔
وہ بلوچ طلباء ، ادیبوں اور دانشوروں کی نسلوں کے لیے امید، تحریک اور رہنمائی کی کرن تھے۔ بلوچی زبان و ثقافت کے فروغ کے لیے ان کی انتھک کوششوں نے ہمارے معاشرے پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
ان کے مجسمے کی توڑ پھوڑ نہ صرف ان کی میراث کی توہین ہے بلکہ یہ ہماری ثقافتی علامتوں، لسانی شناخت اور تاریخی یادداشت کو مٹانے کی بھی کھلی کوشش ہے۔
ثقافتی توڑ پھوڑ کا یہ عمل ہمارے ثقافتی ورثے کے نظاماتی کٹاؤ اور ہماری لسانی شناخت کو دبانے کی جاری کوششوں کی واضح یاد دہانی ہے۔ہم اس گھناؤنے فعل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکام بالا سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔