کوئٹہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہاکہ بلوچ راجی مچی ایک عوامی تحریک ہے،
اس کو کوئی روک نہیں سکتایہ بات انہوںنے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام سریاب روڈ پر واقع شاہوانی اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،
انہوںنے مزید کہاکہ گوادر سے روانہ ہونے والے قافلے کے استقبال کیلئے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بلوچ خواتین ، بچوں ، بزرگوں اور جوانوں نے میلوں کا سفر طے کیا ،دوہفتوں سے زائد لوگ مختلف مقامات پر دھرنے دے کر ہماری طاقت بنے ،
انہوںنے کہاکہ بلوچ قوم اپنی بچیوں کو پڑھائے کیوں کہ ایک تعلیم یافتہ خاتون ایک نسل کوباشعور بناتی ہے ،ہر بھائی کو چائیے کہ وہ اپنی بہن کو اپنی طاقت بنائے ہر باپ کو چائیے کہ وہ اپنی بیٹی کو بھی وہ حقوق دے جو ایک بیٹے کو دیتا ہے،
انہوں نے کہاکہ ہماری تحریک بلوچ قوم کی تحریک ہے اور ہماری بقاء کی جدوجہد کو ہماری مائیں اور بہنیں آگے لیکر بڑھ رہی ہیں، قبل ازیں قافلے کے شرکاء اتوار کو رات گئے نوشکی پہنچے
جہاں پیر کی صبح بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام شہید میر اصغر خان اسٹیڈیم میں اجتماع منعقدکیا گیا،اجتماع سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ،لالہ وہاب بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہدائے کی قربانیوں کی بدولت آج بلوچ عوام میں شعور اجاگر ہوا ہے
اوربلوچ قوم اپنے حقوق کے لئے ڈٹ کر کھڑی ہے، شہید حمدان بلوچ کی جان و جوانی وطن پر نچھاور ہوئی اپنی جدوجہد سے کسی صورت دستبرار نہیں ہوں گے ،انہوںنے کہا کہ متحد ہوکر جدوجہد میں ہی ہماری بقاء ہے ،
بلوچ قوم قبائلی جھگڑوں اور لڑائیوں سے نکل کر اپنے حق کیلئے جدوجہد کرئے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام شہید میر اصغر خان اسٹیڈیم میں شہدائے راجی مچی کے یاد میں ایک دیوان منعقد ہوا۔دیوان میں ہزاروں افراد و خواتین نے شرکت کی۔اس سے قبل بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا سوموار کے رات نوشکی پہنچنے پر تاریخی استقبال کیا گیا تھا۔
شہداء راجی مچی دیوان میں بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے شرکاء سے بلوچ راجی سوگندی لی۔جبکہ جلسہ میں شدید نعرے بازی اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
دیوان سے بی وائی سی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ،لالہ واحد بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہدائے بلوچستان کی قربانیوں کی بدولت آج بلوچ عوام میں شعور اجاگر ہوچکا ہے تمام تر ریاستی ظلم بربریت اور تشدد کے باوجود بلوچ عوام اپنے حقوق کے لئے ڈٹ کر کھڑی ہوگئی ہے۔
شہید حمدان بلوچ کی جان و جوانی وطن پر نچھاور ہوگئی۔پرامن ریلی پر ریاستی بربریت و مظالم ہمیں اپنی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں کرسکتی۔
حق کے حصول اور مظالم کے خلاف متحد ہوکر جدوجہد میں ہی نجات ہے،اپنے مستقبل کے نسلوں کے لئے ہمیں قربانیوں سے دریغ نہیں کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ قبائلی جھگڑوں کو ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے،بلوچ قوم قبائلی جھگڑوں اور قبائلی لڑائیوں سے نکل کر اپنے حق کے خاطر مزاحمت کریں۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچ قوم کے جانب سے بی وائی سی کی پذیرائی اور شہدا کے لہو کی خاطر ہزار بار بھی اپنی جانوں کو قربان کریں تو کم ہے۔