|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان یونائٹیڈ ٹرانسپورٹ الائنس اپنے مطالبات کے حق میں 25 اپریل کو بلوچستان میں غیر معینہ پہیہ جام ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو تمام قومی شاہراہوں کو بھی غیر معینہ مدت کیلئے بند کرینگے ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں عبدالکبیر بازئی،سعیداحمد لہڑی،میر حکمت لہڑی،حاجی نور محمد شاہوانی،نذیر بازئی،شیراحمد بازئی،عبداللہ کرد،سردار سفر رخشانی،جہانگیر خان پانیزئی ، جعفر خاکڑودیگر ٹرانسپورٹروں نے جبل النور پر واقع کیمپ میں جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا مقررین نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت ٹرانسپورٹروں کے مسائل حل کر نے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور جائز مطالبات کو حل کر نے میں ناکام ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف شاہراہوں پر قائم غیر قانونی ٹول پلازوں جو کہ محکمہ ٹرانسپورٹ بھی ان سے نالاں اب تک قائم ہے اور ان غیر قانونی ٹول پلازوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے بصورت دیگر ٹرانسپورٹرز خود ان ٹول پلازوں کو ختم کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ٹائم ٹیبل اور روڈ پرمٹ کو عام کر نے کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں میں بے چینی پائی جاتی ہے اور ٹائم ٹیبل نہ ہونے کی وجہ سے ہر کوئی آکر ٹرانسپورٹر بن جا تا ہے اور روڈ پرمٹ کو بھی عام کر کے ٹرانسپورٹروں کی تذلیل کر دی گئی انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے روڈ پرمٹ اوپن سسٹم طریقہ کار کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور ٹائم ٹیبل کو بحال کیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت کوئٹہ میں 130 لوکل بسوں کی روڈ پرمٹ منسوخ کئے ہیں اس کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور جس طرح وزیراعلیٰ نے ہزار گنجی بس اڈے کا افتتاح کیا اور18 ماہ تک مکمل ہونے کا جو اعلان کیا ہے اس وقت تک کوئٹہ ،کراچی بسوں کو سریاب ٹرمینل پر اجازت دی جائے اور پشتون بلوچ بیلٹ کے منی ویگنوں کیلئے سپنی روڈ اور سریاب روڈ پر پک اینڈ ڈراپ کا جگہ دیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں غیر قانونی ٹوڈی گاڑیوں کا بھی خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ جس طرح کوئٹہ کراچی مسافر بسوں کو جگہ جگہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس، لیویز کی تلاشیاں لینا وقت کیا ضیاع ہے حکومت ا س کا بھی نوٹس لے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری پی ٹی اے کا بھی تبادلہ کیا جائے انہوں نے کہا ہے کہا کہ جس طرح ویری فکیشن کا جو ناروا عمل رکھا گیا ہے ان کا بھی فوری طورپر خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ جبل النور تا کچلاک تک جو قومی شاہراہ ہے یہ نیشنل ہائی میں نہیں آتے اور جس طرح موٹروے پولیس کو تعینات کیا گیا موٹروے پولیس کو فوری طور پر فارغ کیا انہوں نے کہا ہے کہ جبل النور پر واقعہ جو ٹرمینل قائم کیا جا رہا ہے یہ 8 کروڑ روپے کا ٹھیکہ ہے اس پر اب تک 10لاکھ روپے تک خرچ نہیں ہوا ہے انہوں نے کہا کہ 25 اپریل کو بلوچستان میں اپنے مطالبات کے حق میں غیر معینہ مدت تک پہیہ جام ہڑتال کرینگے اور آج 12 بجے میٹرو پولٹین کارپوریشن کے سبزہ زار پر پریس کانفرنس بھی ہو گی جس میں آئندہ کا لائحہ طے کیا جائیگا۔