کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر صبور کاکڑ نے وزیر اعلی بلوچستان کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
جس میں صحت کے شعبے میں بھرتیوں کو کنٹریکٹ بیس پر کرنے کی بات کی گئی ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اس فیصلے کو نہ صرف ڈاکٹروں کے حقوق پر حملہ سمجھتی ہے بلکہ صحت کے شعبے کے معیار کو مزید بگاڑنے کا سبب بھی قرار دیتی ہے
ڈاکٹر صبور کاکڑ نے کہا کہ “کنٹریکٹ بیس پر بھرتیوں کا نظام ڈاکٹروں کے پیشہ ورانہ استحکام، ملازمت کی سیکیورٹی، اور ان کے حقوق پر سنگین اثرات ڈالے گا۔ اس قسم کے اقدامات سے ڈاکٹروں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور صحت کے شعبے میں مزید بحران پیدا ہوں گے۔
بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں جہاں پہلے ہی سے صحت کی سہولیات ناکافی ہیں، کنٹریکٹ بیس پر بھرتیوں کی پالیسی مسائل کو مزید بڑھا دے گی۔ انہوں نے مزید کہا، “ڈاکٹروں کو ان کی خدمات کا مناسب صلہ دینا، مستقل ملازمت فراہم کرنا، اور ان کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔
وزیر اعلی کے اس بیان نے ڈاکٹروں کے مستقبل کو غیر یقینی صورتحال میں ڈال دیا ہے
جس کے نتیجے میں صحت کی خدمات کی فراہمی بھی متاثر ہوگی۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعلی بلوچستان فوری طور پر اپنے بیان کو واپس لیں اور کنٹریکٹ بیس بھرتیوں کی پالیسی کو ختم کیا جائے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کرے گی اور اگر یہ بیانیہ واپس نہ لیا گیا تو تنظیم سخت احتجاج اور ہڑتال کا حق محفوظ رکھتی ہے”ہم ہمیشہ ڈاکٹروں کے حقوق کے تحفظ اور عوام کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔