کوئٹہ : وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی اور ڈیرہ بگٹی سے منتخب ہونیوالے رکن قومی اسمبلی میاں خان بگٹی کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ میں انتخابی دھاندلیوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران معزز عدالت نے سرفراز بگٹی کی جانب سے نگراں وفاقی وزیرداخلہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا نوٹیفکیشن طلب کرلیا
جبکہ میاں خان بگٹی کی نا اہلی کیس میں رکن قومی اسمبلی میاں خان بگٹی کا بیان قلم بند کیاگیا
بلوچستان ہائی کورٹ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف دائر آئینی درخوا ست کی سماعت بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس روزی خان بڑیچ کے روبرو ہوئی عدالت میں استغاثہ کے وکیل محمد حسن مان ایڈووکیٹ نے وزیراعلیٰ کے قلم بند بیان پر اپنے دالائل دیئے
استغاثہ کے وکیل نے وزیراعلی کے حلقوں پولنگ اسٹیشن کے چیلینج کردہ ووٹوں کے اعدادوشمار عدالت میں پیش کئے عدالت نے وکیل صفائی سے وزیراعلیٰ کے بلوچستان عوامی پارٹی اوروفاقی وزیرداخلہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے منظور ہونے کے نوٹیفکیشن طلب کرلئے اور درخواست کی سماعت 20اگست تک ملتوی کردی
درخواست گزار جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 10 کے 38 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی بائیومیٹرک تصدیق کرانے کی استدعا کی ہے عدالت میں درخواست گزار نواب زادہ گہرام بگٹی موجود تھے
جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ این اے 253 کے نتائج کے خلاف جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر سابق وفاقی وزیر نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی درخواست پر سماعت جسٹس عامر رانا کے روبرو ہوئی درخواست گزارنوابزادہ شاہ زین بگٹی نے 47 پولنگ اسٹیشنوں پر دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی ہے درخواست گزار کا 47 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی بائیومیٹرک تصدیق کرائی جائے سماعت کے دوران رکن قومی اسمبلی میاں خان بگٹی عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان قلم بند کرایا،نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے وکیل محمد حسن مان نے عدالت سے جرح کی سماعت کے دوران عدالت میں ایم این اے میاں خان کا بیان قلمبند کیاگیااور جرح مکمل ہوئی شاہ زین بگٹی کی درخواست پر سماعت 19اگست تک ملتوی کردی گئی۔