شنگھائی: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری جو اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ چین کے پانچ دن کے دورے پر ہیں نے سوموار کے روز مصروف دن گزارا، وزیراعلیٰ کے دورے کے مقصد چین میں اسپیشل اکنامک زون کا جائزہ لینا ہے تاکہ اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان میں گوادر ، بوستان، ژوب اور خضدار سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں چین کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے اسی طرز پر سپیشل اکنامک زون قائم کئے جا سکیں، سینیٹر آغا شہباز درانی ، چیئرمین جی پی اے دوستین جمالدینی اور بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ کے وائس چیئرمین خواجہ ہمایوں قاضی بھی وفد میں شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے چین کے صوبے جیانگ سو میں چین کے پہلے اسپیشل اکنامک زون شوزاؤانڈسٹریل پارک کا دورہ کیا اس موقع پر وزیراعلیٰ کو پارک کے حکام کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ چین اور سنگاپورکے باہمی اشتراک سے 1994میں اس کی بنیاد رکھی گئی اور گذشتہ بیس سال کے دوران یہ دنیا کا سب سے بڑا اسپیشل اکنامک زون بن چکا ہے، جو 280 مربع کلومیٹر پر محیط ہے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ اس زون میں گذشتہ سال 80ارب ڈالر مالیت کی صنعتی و تجارتی اشیاء تیار کی گئیں، وزیراعلیٰ نے پارک میں قائم تین پیداواری پلانٹس کا تفصیلی دورہ کیا، بعد ازاں وزیراعلیٰ نے انڈسٹریل پارک کے حکام سے تفصیلی ملاقات کی اور ان سے بلوچستان میں سپیشل اکنامک زونز کے قیام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر انہیں بلوچستان میں معدنیات، توانائی، ماہی گیری، زراعت، لائیو اسٹاک اور دیگر شعبوں میں موجود سرمایہ کے امکانات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے بلوچستان کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس تناظر میں صوبے میں قائم کئے جانے والے اسپیشل اکنامک زونز سے بیرونی سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکیں گے، چینی حکام نے بلوچستان میں اسپیشل اکنامک زون کے قیام کے لیے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی۔