|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2024

مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ پنجاب حکومت نے اگست اور ستمبر کے بلوں میں فوری ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے، 500 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو 14 روپے فی یونٹ تک ریلیف دیا جائے گا، پنجاب حکومت کے مختلف شعبوں سے 45 ارب روپے نکال کر عوام کو ریلیف دیں گے۔
اس اعلان کے بعد بجلی کی قیمتZجانب سے ریلیف کو وقتی قرار دیا گیا جبکہ مستقل بنیادوں پر بجلی کی قیمتوں پر کمی کا مطالبہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے کیا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت کے ریلیف اعلان سے دیگر صوبوں میں اچھا پیغام نہیں گیا ہے۔
جس پر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 200 سے 500 یونٹ تک بجلی صارفین کوریلیف دیا، باقی صوبے بھی اپنے صوبے کے عوام کو یہ ریلیف دے سکتے ہیں لیکن بعض جگہوں سے ایسی باتیں سننے کو ملیں جن سے افسوس ہوتا ہے ریلیف میں وفاق کا کوئی حصہ نہیں۔
دوسری جانب وزیر توانائی اویس لغاری نے لوڈشیڈنگ کی انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2 گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 50 ارب روپے کی بچت کی جاسکتی ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہے ہیں لیکن غریب صارفین کو بجلی سستی دے رہے ہیں جن کا بوجھ دیگر صارفین اٹھا رہے ہیں، مہنگی بجلی کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی تھی، انڈسٹری کو کم قیمت پر بجلی دے رہے ہیں اس کا بوجھ حکومت نے اٹھایا ہے۔
بجلی بچانے کے اہم اقدامات میں پنکھوں کو کم واٹ پر منتقل کرنا ہے جب کہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے حکومت نے نئے پلانٹس لگائے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ صارف پر بوجھ 10روپے فی یونٹ تھا جو ڈالر کی قیمت بڑھنے سے بڑھ گیا، اس وقت بجلی کی اوسط قیمت 44 روپے فی یونٹ ہے۔
ہم نے خاموشی کے ساتھ آئی پی پیز پر کام شروع کردیا تھا، یہ بات وزارت سے لیک ہوئی کہ آئی پی پیز سے متعلق کچھ ہونے والا ہے، ہماری مدد ہوگئی شاید جو بات وزارت کھل کر نہیں کررہی تھی وہ انہوں نے کردی، آئی پی پیز سے متعلق خوشخبری دیں گے، پاکستان آگے کی طرف جائے گا۔
بہرحال ملک میں مہنگی بجلی کا مسئلہ آئی پی پیز کا پیدا کردہ ہے جو بجلی کی پیداوار سے زیادہ رقم حکومت سے وصول کررہی ہیں مگر اس کے باوجود آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر نظر ثانی نہیں کی جارہی جس سے بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں آرہی ۔ ملک بھر میں 10 گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اس کے باوجود بل زیادہ آرہے ہیں ۔
مہنگی بجلی سے عام صارفین سمیت صنعتکار بھی پریشان ہیں۔
لہذا وفاقی حکومت اس مسئلے کا حل نکالے اور عوام کووقتی ریلیف کی بجائے مستقل بنیادوں پر ریلیف فراہم کرے اور ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی لائی جائے تاکہ تمام صارفین کی مشکلات میں کمی آسکے۔