|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2024

نصیرآباد: نصیر آباد ڈویژن میں مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کی زیر صدارت کمشنر نصیرآباد ڈویژن آفس میں اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان صوبائی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالماجد ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر ڈویژنل آفیسران موجود تھے

اجلاس میں سپرنٹڈنگ انجینئر ایریگیشن عبدالحمید مینگل نے نصیرآباد ڈویژن میں بارشوں سیلابی صورتحال اور کینالز کی ذیلی شاخوں کو لگنے والے شگافوں کے متعلق آگاہی فراہم کی اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز منیر احمد کاکڑ ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین ڈپٹی کمشنر استامحمد جلیل احمد، ایگزیکٹو انجینیئرز محمد ابراہیم مینگل مدثر ظفر کھوسہ محمد یار مگسی گل حسن کھوسہ غلام محمد بادینی عبدالرحمان کاکڑ سابق صوبائی وزیر بابو محمد امین عمرانی پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر بلال صادق عمرانی ظہیر احمد عمرانی اسسٹنٹ کمشنر اجمل خان مندوخیل حاجی پہلوان عمرانی امان اللہ گاجانی عبدالظاہر مینگل نصیب اللہ کھوسہ سمیت دیگر آفیسران موجود تھے

اجلاس کے موقع پر کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان نے ڈویڑن بھر میں بارشوں سیلابی صورتحال میں کئے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جبکہ ریلیف اور بحالی کے کاموں کے متعلق بھی بریفنگ دی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ 1986 کے بعد ٹویٹر کے نام کے ری ماڈلنگ کا کام نہیں ہوا

پٹ فیڈرکینال کے لیے 62 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ان ٹھیکداروں سے پٹ فیڈر کینال کی ڈی سیٹنگ کروائی جائے تاکہ ابتدائی طور پر پانی کی فراہمی کے لیے کسانوں کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ایریگیشن ڈرنیج کے لیے ایک ہزار ملین فراہم کی جا رہے ہیں

تاکہ فوری طور پر اقدامات کو حتمی شکل دی جائے مستقبل قریب میں کچھی کینال کی اوپر سائڈ سے 18 ڈیمز تعمیر کیے جائیں گے جن پر 50 ارب روپے کی لاگت آئے گی تاکہ ان سیلابی ریلوں کے خطرات سے لوگوں کو محفوظ رکھا جائے سیلابی ریلوں کے پانی کو نقصان کے بجائے فائدہ مند بنایا جا سکے

مون سون بارشوں اور پیشگی اقدامات کے حوالے سے ہنگامی حالات کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے لوگوں کی زندگی کو بچانا اور ان کے زرعی فصلات کو محفوظ رکھنے کے لیے بہتر حکمت عملی کے تحت کام جاری ہے تمام افسران کینال سسٹم اور ان کی زیلی شاخوں پر لگنے والے شگافوں کو مزید مضبوط بنائیں تاکہ آئندہ اس قسم کی صورتحال پیش نہ ائیں ایریگیشن کے افسران ڈویژنل انتظامیہ کی مشاورت سے ہی عوام کے مفاد میں اقدامات کریں اور ملازمین کی حاضریوں کو یقینی بنایا جائے اور سیلاب کے دوران افسران کو چاہیے کہ وہ گھروں میں نہیں بلکہ عوامی مسائل کے تدارک کیلئے کوشاں رہیں۔