کوئٹہ: نظامت تعلقات عامہ بلوچستان کے زیر اہتمام ایک اہم جائزہ اجلاس سیکریٹری اطلاعات عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ڈی جی پی آر بلوچستان محمد نور کھتران اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
اس اجلاس کا مقصد گوگل ورک اسپیس کے استعمال اور محکمہ میں کاغذ کے بغیر کام کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کرنا تھا۔ اجلاس میں گوگل ورک اسپیس کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی گئی اور اس کے تحت محکمہ اطلاعات کے لیے متعدد اقدامات پر عملدرآمد کی حکمت عملی تیار کی گئی۔
سیکریٹری اطلاعات عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوگل ورک اسپیس کی بدولت محکمہ اطلاعات بلوچستان کا پہلا محکمہ بننے جا رہا ہے جو کاغذ کے بغیر کام کے نظام کی جانب پہلا قدم اٹھا رہا ہے۔
اس حوالے سے گوگل ٹیک ویلی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے ہیں جبکہ ٹیک ویلی بھی اس منصوبے میں محکمہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں محکمہ اطلاعات مکمل طور پر کاغذ کے بغیر کام کی طرف بڑھنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس نئے نظام کے ذریعے روایتی کام کے طریقے کو کم کر کے جدید اور مؤثر طریقہ کار کو فروغ دیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ محکمہ کے لیے اب تک 30 گوگل اکاؤنٹس بنائے جا چکے ہیں جن کے تحت بزنس اکاؤنٹ، ویڈیو کانفرنس، چیٹ، میٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ گوگل ورک اسپیس کے مختلف فیچرز، جیسے کہ ویڈیو کانفرنسنگ، لائیو چیٹ، اور ڈاکومنٹس کی لائیو ایڈیٹنگ، روزمرہ کے امور کو مؤثر بنانے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ، گوگل ڈرائیو کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ دستاویزات کو محفوظ اور منظم رکھا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے محکمہ کے تمام شعبے آپس میں مربوط ہو جائیں گے اور جو اہلکار مختلف اضلاع میں کام کر رہے ہیں، وہ بھی اس نئے نظام کے تحت ڈی جی پی آر کے ساتھ منسلک ہوں گے۔ یہ نظام نہ صرف محکمہ کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا بلکہ تمام افسران اور اہلکاروں کے درمیان مؤثر رابطے کو بھی فروغ دے گا۔
سیکریٹری اطلاعات نے مزید کہا کہ ایک ہفتے کے بعد اس منصوبے کی پیش رفت کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ محکمہ کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو، سبسکرائب اور لائک کریں تاکہ عوام تک محکمہ کی سرگرمیوں اور منصوبوں کی بروقت اور مؤثر معلومات پہنچائی جا سکیں۔