|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2024

کوئٹہ:  رائٹ ٹو انفارمیشن کا قانون اب ایک حقیقت ہے اور ہم اسے نظر انداز نہیں کرسکتے، اس کے قانون پہ ہمیں ہر صورتحال پہ عمل درامد کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار عمران خان سیکرٹری انفارمیشن نے ایڈ بلوچستان کے دو روزہ تربیتی پروگرام برائے انفارمیشن افیسرز و پبلک اکائیبلٹی فورم ممبرز کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

اس سے پہلے دو روزہ تربیتی پروگرام میں ایڈ بلوچستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہمارا ادارہ جو پچھلے سات سالوں سے بلوچستان میں سیکنڈ جنریشن لا رائٹ ٹو انفارمیشن پہ عمل درامد کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔

رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2021 کا بلوچستان اسمبلی سے پاس ہونا، انفارمیشن افیسرز کی نامزدگی، رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے رولز اف بزنس، انفارمیشن کمیشنرز کی تعیناتی کی انٹرویوز اور مسلسل تربیتی و اگاہی پروگرام کا کامیابی سے انعقاد کرنا۔

پروگرام سے محمد نور کیتران ڈی جی پی ار، میر بہرام بلوچ، عبدالباری، میر بہرام لہڑی، ندیم خان، ایڈوکیٹ عبدالجبار، رانا احسن اور اجالا سچ دیو نے رائٹ ٹو انفارمیشن کے بارے میں تفصیلان پریزینٹیشن دی۔ دو روزہ تربیتی پروگرام سے ٹرئینرز نے اس بات پہ زور دیا کہ رائٹ انفارمیشن کی اگاہی لازمی ہے۔

جو کہ ایڈ بلوچستان درست طریقے سے کررہی اور اب عوام بھی سوالات کرنا شروع کردیا ہے۔ مگر افسوس کے ساتھ بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کا کمیشن ہی نہی بنا جو کہ بلوچستان میں شفافیت اور احتساب کے نظام پہ سوالیہ نشان ہے۔

پروگرام کے اخر میں ٹرئینگ کے کامیاب شرکاء￿ میں عمران خان سیکرٹری انفارمیشن اور محمد نور کیتران ڈی جی پی ار نے سرٹیفکٹ تقسیم کئے گئے۔

عادل جہانگیر نے ایڈ بلوچستان کی جانب سے سیکرٹری انفارمیشن عمران خان کو تعریفی شیلڈ دی ۔