کوئٹہ: وفاقی حکومت وزارت پانی وبجلی کی خصوصی ہدایات پرکوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) نے بلا تفریق تمام نا دہندگان کے کنکشنز منقطع کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس سلسلے میں چیف ایگزیکٹوآفیسرانجینئررحمت اللہ بلوچ نے وفاقی حکومت کی ہدایت کی روشنی میں صوبہ میں موجود تما م سرکاری اداروں سے واجبات کی وصولی کیلئے صوبائی حکام کے ساتھ معاملہ بھی اُٹھا یاہے اور اس ضمن میں تمام سرکاری و نجی نا دہندگان کو نوٹسز بھی جا ری کر دیئے گئے ہیں ۔ اسکے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے سے زائد نادہندگا ن کی فہرست قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھی بجوائی جا چکی ہیں۔ چیف ایگزیکٹوآفیسرانجینئررحمت اللہ بلوچ نے کیسکو کے تمام افسران کوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صوبہ بھرمیں ناہندگان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر ان کے برقی کنکشنزمنقطع کریں۔علاوہ ازیں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے کیسکوسپیشل مجسٹریٹ کلاس۔ iکی زیر نگرانی کیسکو کی مختلف ٹیمیں بھی صوبہ کے تمام سرکلز کے متعلقہ علاقوں میں کارروائیاں کررہی ہیں اوراب تک بجلی چوروں کو الیکٹرسٹی ایکٹ کے تحت موقع پر جرمانہ اورسزائیں دینے کے علاوہ اُنھیں جیل بھی بھیجا جارہا ہے۔اس وقت کیسکوکے صرف زرعی صارفین پرتقریباً146ارب روپے کے بقایاجات واجب الاداہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں ، گھریلو،کمرشل اوردیگرصارفین کے ذمہ 16ارب روپے کے بقایاجات واجب الاداہیں اوراسی طرح مجموعی طورپر تمام صارفین کے ذمہ بجلی کے کل واجبات 162ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں بجلی کی مدمیں نادہندہ محکموں میں پبلک ہیلتھ انجیرنگ کے ذمہ 2ارب 48کروڑ روپے سے زائد، بلوچستان پولیس 20 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد،محکمہ تعلیم 90کروڑروپے، ایگری کلچر 4کروڑ65لاکھ روپے، محکمہ صحت45کروڑروہے، ایری گیشن 2کروڑ 97 لاکھ روپے، نادرا2کروڑ90لاکھ ، پوسٹ آفس 5کروڑ19لاکھ روپے، این ایل سی 5کروڑ،پی ٹی سی ایل 7کروڑ45لاکھ روپے اور سینٹرل ایکسائز لینڈکسٹم کے ذمہ 2کروڑروپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں۔کیسکوبذات خودبجلی خریدنے اور پھربیچنے والی ایک کمپنی ہے جوبغیرادائیگی کرنے والے کسی بھی صارف کو بجلی فراہم نہیں کرسکتی۔ صارفین کوبجلی فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ کیسکوخریدی گئی بجلی کی بروقت ادائیگی کرے جو صرف اورصرف تمام صارفین کی جانب سے بر وقت بلوں کی ادائیگی کی صورت میں ممکن ہے۔اسی لئے کیسکو اپنے تمام نادہندہ صارفین خصوصاً زرعی صارفین سے اپیل کر تی ہے کہ وہ اپنے بل مقررہ وقت پر اداکرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ذمے تمام واجب الادابقایاجات فوری طورپراداکرکے اپنے اس قومی ادارے کو بچائیں۔ علاوہ ازیں بلوں کی بروقت ادائیگی سے بجلی کی فراہمی کے اوقات کاربھی بڑھائی جاسکتی ہیں۔