|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2024

گوادر: گوادر میں بجلی کی بدترین بحران ، معاشی ترقی کا سفر دراؤنا خواب بن گیا،کاروباری نظام تباہی کے دہانے پر،تاجر برادری بد ترین مشکلات سے دوچار،برقی توانائی کے بغیر سرمایہ کاری کے دعوے ماسوائے سراب کے کچھ نہیں،

حکومت گوادر میں کاروباری حضرات کے مشکلات میں کمی لابے میں ناکام، کاروباری حضرات۔تفصیلات کے مطابق سال 2024 کے اوائل سے لیکر اب تک ایران کی جانب پاکستان کو معاہدے کیتحت بجلی بند کرنے سے عام عوام سمیت کاروباری حضرات زہنی کوفت کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں،

کاروباری حضرات کے مطابق میگا واٹ کی کمی سمیت ایران سے بجلی بندش کی وجہ سے فش انڈسٹری سمیت روزمرہ کے کاروباری افعال ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں، ان کے مطابق گوادر میں بجلی کی بدترین بحران سے اقتصادی و معاشی ترقی کا سفر ڈراؤنا خواب بن گیا،

کاروباری نظام تباہی کے دہانے پر ہے جس سے تاجر برادری بد ترین مشکلات سے دچار ہیں، ان کے مطابق برقی توانائی کے بغیر سرمایہ کاری کے دعوے ماسوائے سراب کے کچھ بھی نہیں،

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت گوادر میں کاروباری حضرات کے مشکلات میں کمی لابے میں اقدامات اٹھاکر بجلی بحران سے نجات دلائے،

واضع رہے کہ ہمسایہ ملک ایران کی جانب بجلی بندش سے گوادر سمیت مکران بھر کی بجلی بند کرنے سے تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوگئیں،اس شدیدگرمی میں 15 لاکھ کے قریب آبادی شدید مشکل میں پڑگئی ہے۔

واضع رہے ایران سے132kV کی دونوں ٹرانسمیشن لائنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے مکران کے تینوں اضلاع کیتمام گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی متاثر ہے جس میں مند، تمپ، تربت، ہوشاب، پنجگور، گوادر، گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ، گوادر ڈیپ سی پورٹ، نیو گوادار انٹرنیشنل ایئر پورٹ ،پسنی، جیوانی اور اورماڑہ گرڈ اسٹیشنز شامل ہیں۔