|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2024

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین اور  سبز ہلالی پرچم کو تسلیم کرنے والوں سے بات چیت کے راستے کھلے ہیں مگر دشمن کے ساتھ نہ بات چیت ہو سکتی ہے نہ ہی نرم رویہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دنوں میں دہشتگردی کے اندوہناک واقعات ہوئے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں 50 سے زائد شہری اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار  بھی شہید ہوئے۔ 

و زیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان، کرک میں بھی بے گناہ لوگوں کو شہید کیا گیا، فتنہ الخوارج کے دہشتگرد افغانستان سے آپریٹ کرتے ہیں، دہشتگردوں کے خلاف مؤثر آپریشن بھی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،  بلوچستان میں دہشتگردی کا مقصد ملک میں خلفشار  پیدا کرنا ہے، دہشتگردوں نے بس سے اتار کر معصوم لوگوں کو شہید کیا۔ 

 شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کی ترقی اور سی پیک کے منصوبے روکنا چاہتے ہیں، دہشتگرد پاکستان اور چین کے درمیان فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں، اب دہشتگردی کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افواج پاکستان کو تمام وسائل مہیا کریں گے۔ 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے دشمنوں کو پہنچاننا ہوگا،  پاکستان کے آئین اور جھنڈے کو تسلیم کرنے والوں سے بات چیت کے راستے کھلے ہیں، دشمن کے ساتھ نہ بات چیت ہو سکتی ہے نہ ہی نرم رویہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کابینہ اراکین سے گفتگو میں کہا کہ میں بہت جلد بلوچستان کا دورہ کروں گا اور وہاں کی صورتحال کا جائزہ لوں گا۔