|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2024

گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن نے گوادر میں جاری بجلی بحران پر قابو پانے اور اس کے مستقل حل کے لیے ایک اہم اجلاس طلب کیا، جس میں ال پارٹیز گوادر کے اراکین اور کسیکو کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کی صدارت ڈپٹی کمشنر نے کی، جبکہ کسیکو کی جانب سے ایکسین آپریشن گوادر امیر علی بگٹی اور ایکسین گریڈ مکران یاسین بلوچ موجود تھے۔

اجلاس کے دوران، ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن نے کسیکو حکام کو گوادر کے عوام کی شدید شکایات اور بجلی بحران کی سنگینی سے آگاہ کیا۔ کسیکو حکام نے بتایا کہ اس وقت ایران سے صرف 10 سے 20 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے،

جبکہ کیسکو کی ضرورت 100 سے 150 میگاواٹ کے درمیان ہے، جس کے باعث بجلی کی ترسیل میں سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسیکو کی پوری کوشش ہے کہ عوام کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے، لیکن موجودہ صورتحال میں یہ ممکن نہیں ہے۔

ال پارٹیز کے اراکین نے مطالبہ کیا کہ رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کے بغیر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، لیکن کسیکو حکام نے جواب دیا کہ موجودہ حالات میں یہ وعدہ کرنا مشکل ہے، تاہم بجلی کی ترسیل میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

اجلاس میں بجلی کے بلنگ اور دیگر مسائل پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ کسیکو حکام نے بتایا کہ اگلے ہفتے ان کی ٹیم سی پی پی اے (سنٹرل پاور پرچیزنگ اتھارٹی) ایران جا رہی ہے، جہاں بجلی کے مسائل پر ایرانی حکام سے بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پاکستان باقاعدگی سے ایرانی حکومت کو بجلی کے واجبات ادا کر رہی ہے اور اس وقت کوئی واجبات بقایا نہیں ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے کسیکو حکام کو ہدایت دی کہ شہریوں کو بروقت سروسز فراہم کی جائیں تاکہ ٹرانسفارمرز اور لائنوں میں خرابی کی صورت میں عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ کسیکو حکام نے ڈپٹی کمشنر کو یقین دلایا کہ وہ مرمت کے کام میں بروقت سروسز فراہم کریں گے۔

اجلاس کے دوران، ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن نے کسیکو کے چیف بلوچستان سے ٹیلی فونک بات چیت بھی کی اور انہیں گوادر کی موجودہ بجلی بحران سے آگاہ کیا۔ کسیکو چیف نے بھی یقین دہانی کرائی کہ بجلی کی ترسیل میں بہتری لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے