کوہلو: کوہلو سبی قومی شاہراہ حالیہ مون سون بارشوں سے شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے کوہلو سمیت مشرقی بلوچستان کے شہری کوئٹہ اور اندرون بلوچستان سفر کرنے سے عاجز آگئے ہیں تفصیلات کے مطابق کوہلو سبی قومی شاہراہ کو صدراتی ترقیاتی پیکج کے تحت این ایل سی نے 2016میں 7ارب روپے سے زائد کی لاگت میں مکمل کیا تھا
جس کا افتتاح سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کیا۔تاہم تکمیل کے چند سالوں کے بعد ہی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے کوہلو سبی قومی شاہراہ مختلف مقامات پر ٹوٹ پھوٹ اور مختلف حصے زمین میں دھنسنے لگے۔
جس کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جہاں سڑک کے مختلف حصے متاثر ہوئے ہیں وہی گراڈ واڈھ،فاضل چیل،سوناری نالہ،ریس موڑ،منجھرا،فاضل شاہ سمیت شاہراہ کے دیگر مختلف حصے بہہ گئے ہیں کوہلو سمیت مشرقی بلوچستان کے کئی اضلاع کے لوگ سبی سمیت کوئٹہ،اندرون بلوچستان اور سندھ سفر کرنے کیلئے اس شاہراہ کا استعمال کرتے آرہے ہیں
جبکہ دوسری جانب سبی سمیت دیگر علاقوں کے لوگ پنجاب کے سفر کیلئے براستہ سبی کوہلو سفر کرکے پنجاب میں داخل ہوتے ہیں مگر حالیہ مون سون بارشوں اور گزشتہ کئی سالوں سے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی عدم توجہی کی وجہ سے کوہلو سبی شاہراہ شدید متاثر ہوکر اب سفر کے قابل نہیں رہا ہے جس کی وجہ سے جہاں اس شاہراہ پر سفر کرنا شہریوں کیلئے درد سر بن گیا ہے وہی ڈرائیورز کے مطابق سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے ان کی گاڑیوں کو ماہانہ ہزاروں روپے کا اضافی اخراجات آرہے ہیں
ٹرانسپورٹ کمپنی کوہلو کے صدر میر جامیر مری کے مطابق کوہلو سے کوئٹہ براستہ سبی سفر کرنے سے ناصرف ڈارئیورز بلکہ مسافر بھی تنگ آگئے ہیں حالیہ مون سون بارشوں کے دوران شاہراہ شدید متاثر ہوا ہے مگر پی ڈی ایم اے،صوبائی و ضلعی انتظامیہ نے سڑک کو صرف جزوی روکاٹیں ہٹا کر بحال کیا ہے مگر سڑک ناقابل سفر ہے کیونکہ مختلف حصے بہہ جانے،بڑے مٹی کے تودے گرنے اور کئی پلیں بہہ جانے سے شاہراہ شدید متاثر ہے
اس حوالے سے ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کوہلو وزیر اعلیٰ بلوچستان،ممبر صوبائی اسمبلی،کمشنر سبی ڈویڑن اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کرتی ہے کہ کوہلو سبی شاہراہ کو ہنگامی بنیادوں پر فوری اقدامات کرکے مکمل بحال کیا جائے تاکہ ناصرف ٹرانسپورٹرز کیلئے زحمت ختم ہوسکے بلکہ کوہلوسمیت دیگر اضلاع کے مقامی لوگوں کیلئے بھی شاہراہ بجائے زحمت کے رحمت بن جائے۔